اردو

urdu

راجستھان: بی ایس پی رہنما سمیت 150 افراد کے خلاف رپورٹ درج

By

Published : Oct 14, 2020, 9:55 AM IST

ریاست راجستھان کے ضلع چورو کے سعدلپور میں واقع رامپورہ گاؤں میں حاملہ خاتون کی موت کے معاملے میں ہمیرواس پولیس اسٹیشن نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، پی ایچ سی میں توڑ پھوڑ، پولیس پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں بی ایس پی رہنما منوج نیانگلی سمیت 50 سے زائد نامزد اور تقریبا 150 دیگر لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔

حاملہ خاتون کی موت معاملہ
حاملہ خاتون کی موت معاملہ

راجستھان کے چورو کے ہمیرواس پولیس نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، پی ایچ سی میں توڑ پھوڑ کرنے، پولیس پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں بی ایس پی رہنما اور سابق رکن اسمبلی منوج نیانگلی سمیت 50 سے زائد نامزد اور تقریباً 150 دیگر لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔دراصل دو روز قبل حاملہ خاتون کی موت کی وجہ سے یہ معاملہ پیش آیا ہے۔

ہمیرواس پولیس آفیسر سبھاش چندر نے بتایا کہ 11 اکتوبر کو رام پورہ میں حاملہ خاتون کی موت کے سلسلے میں بی ایس پی رہنما منوج نیانگلی کی سربراہی میں پی ایچ سی کے سامنے احتجاج کیا جارہا تھا۔

احتجاج کے دوران پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا، جس کی وجہ سے پولیس آفیسر بھوپندر سنگھ سمیت متعدد کانسٹیبل زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ ایمبولینس کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی سب ڈویژن آفیسر کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیئے گئے اور پی ایچ سی میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

اس کی وجہ سے پولیس نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے ، ریاستی کام میں رکاوٹ ڈالنے اور وبائی ایکٹ کے تحت اور مختلف دفعات میں مقدمہ درج کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی ایس پی گردھاری لال اس معاملے کی تحقیقات کریں گے۔

پورا معاملہ ہے کیا؟

رامپورہ کے رہائشی جگدیش مینا نے 10 اکتوبر کو معاملہ درج کرکے بتایا کہ 9 اکتوبر کو اس کا بھائی راجیندر اپنی حاملہ بیوی کو جانچ کے لیے اسپتال لے کر گیا تھا۔اسپتال میں ڈاکٹر نے طبیعت ٹھیک بتائی، جس کے بعد اسے واپس گھر لے آئے۔لیکن تھوڑی ہی دیر میں جب درد زہ شروع ہوا جس کے بعد اسے واپس اسپتال لے جایا گیا۔اس وقت اسپتال میں موجود ڈاکٹر بھیم نے کہا کہ اس کی حالات ٹھیک ہے اور ڈلیوری ہو جائیگی۔لیکن خاتون کو زیادہ درد میں مبتلا دیکھ کر ڈاکٹر نے ایک انجیکشن لگایا۔اس کی تھوڑی ہی دیر بعد رچنا کی طبیعت مزید خراب ہوگئی اور اس کے منہ اور کانوں سے خون نکلنے لگا۔

یہ حالات دیکھ کر ڈاکٹر بھیم نے اسپتال کو چھوڑ کر بھاگنے کی کوشش کی۔لیکن جب انہیں روک کر علاج کرنے کی بات کہی گئی تو اس نے خاتون کو سادلپور ریفر کردیا۔جب گھروالوں نے ایمبولینس کی مانگ کی، تب ڈاکٹروں نے ایمبولینس دینے سے انکار کردیا۔جس کے بعد حالت کو دیکھتے ہوئے ایک نجی گاڑی سے خاتون کو سادلپور لے کر پہنچے۔جہاں ڈاکٹروں نے اس کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے اسے چرو ریفر کردیا۔لیکن چرو پہنچتے ہی ڈاکٹروں نے خاتون کو مردہ قرار دے دیا۔پولیس نے معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details