بھیلواڑہ: معروف ماہر ماحولیات بابولال جاجو نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ سے متعلق اعداد و شمار کو میڈیا کے سامنے ظاہر نہ کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کی جانب سے ناپسندیدہ ترقی سے ہونے والے سانحہ کو چھپانے کی کوشش ہے۔
جاجو نے آج اپنے بیان میں الزام لگایا کہ دیو تیرتھ جوشی مٹھ میں قدرتی آفت کی بنیادی وجہ ووٹ کی سیاست، افسران کے لالچی رویہ سے پہاڑوں اور درختوں کی اندھا دھند کٹائی، سڑک کے لیے سرنگوں کی تعمیر اور غیر مطلوبہ ترقی کے لئے کان کنی کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں لوگ اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ یہ تو تباہی کی شروعات ہے، اگر بروقت ناپسندیدہ ترقی کو روک کر اور درختوں اور پہاڑوں کی حفاظت کرکے فطرت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ روکی گئی تو اس کے نتائج بھیانک ہوں گے اور اس وقت پشیمانی کے سوا کچھ نہیں بچے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوشی مٹھ سمیت اتراکھنڈ کے مشہور مذہبی مقامات میں ناپسندیدہ ترقی نے لوگوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔جاجو نے کہا کہ پہاڑوں، درختوں، ندیوں، آبشاروں، جنگلات میں سرنگیں بنا کر سڑکوں کو چوڑا کرنا قدرت کے ساتھ بہت بڑا کھلواڑ ہے۔