اجمیر شہر کی دو لڑکیوں نے کرسچین گنج پولیس اسٹیشن میں اپنے اہل خانہ کے افراد سے تحفظ کی درخواست کی ہے۔ دونوں لڑکیاں ایک دوسرے کو پسند کرتی ہیں اور ایک ساتھ زندگی گزارنا چاہتی ہیں۔
ہم جنس لڑکیوں نے تحفظ کی درخواست کی دراصل، یہ معاملہ اجمیر کے کرسچین گنج پولیس اسٹیشن کے علاقے سے متعلق ہے جہاں معاشرے میں رہنے والی دو لڑکیاں اپنے اہل خانہ سے الگ اپنا گھر آباد کرنا چاہتی ہیں۔ دونوں تھانے پہنچ کر پولیس کو بتایا ہے کہ اس کے اہل خانہ کو اس کے رشتے پر اعتراض ہے۔ وہ خود کو بالغ سمجھ کر اس رشتے کو اپنا قانونی حق مانتی ہیں اس لیے دونوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
دونوں لڑکیوں نے تھانے میں شکایت درج کرائی ہے۔ بالغ ہونے کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا ہے اور اہل خانہ سے تحفظ کی درخواست بھی کی ہے۔ لڑکیاں کہتی ہیں کہ وہ چار سال سے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اس دوران کب ایک دوسرے سے پیار ہو گیا انہیں پتہ بھی نہیں چلا۔دونوں کا کہنا ہے کہ اب دونوں اپنے کنبے سے دور رہنے اور اپنا گھر آباد کرنے کے لئے تیار ہیں۔
دونوں کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ایک دوست کی طرح مل جل کر رہتی تھیں۔گھر میں آنا جانا تھا لیکن خاندانی پابندیوں کی وجہ سے انہیں خفیہ طور پر ملنا پڑتا تھا۔ اب وہ ساتھ رہنا چاہتی ہے اور جینے مرنے کی قسمیں بھی کھا چکی ہیں۔
جب ان لڑکیوں سے پوچھا گیا کہ وہ اپنی زندگی کیسے گزاریں گی تو ایک نے کہا کہ وہ ایک دن میں 500 روپے اور ماہانہ 15 ہزار روپے کما لیتی ہیں۔اس سے ان کا گزر بسر ہو جائے گا۔ کرسچین گنج پولیس اسٹیشن نے بتایا کہ دونوں قانونی طور پر بالغ ہیں اور زندگی گزارنے کے لئے آزاد ہے، لہذا اہل خانہ کو ان کی شکایت پر سمجھا دیا گیا ہے۔