ریاست راجستھان کے ناگور میں تین طلاق کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے، یہ معاملہ ناگور ضلع ہیڈکوارٹرکے کے نہرو کالونی کا بتایا جا رہا ہے۔
مرکزی مودی حکومت کی جانب سے تین طلاق قانون بننے کے بعد میں راجستھان کے ناگور ضلع میں تین طلاق کا یہ پہلا معاملہ سامنے آیا ہے۔
راجستھان کے چورو کے رہنے والے محمد اسلم جو اس وقت سعودی عرب میں کاروبار کر رہے ہیں۔
تین طلاق کا معامہ، مقدمہ درج انھوں نے اپنی بیوی کو موبائل میں چیٹنگ کے دوران تین بار طلاق بول کر رشتہ ختم کردیا۔
الزام ہے کہ نوجوان نے اپنی اہلیہ کو طلاق دیتے ہوئے بیوی کو جہیز کم لانے کی بات کہی ہے۔
متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ اس کا شوہر اس کے ساتھ مار پیٹ بھی کرتا تھا اور جہز کے تئیں پریشان بھی کرتا تھا۔
وہیں خاتون کی جانب سے پولیس میں ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہے، تاہم پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
جب پولیس کی جانب سے کسی طرح سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو خاتون ضلع کلکٹر کے پاس میں اپنی فریاد لے کر پہنچی اور انصاف کرنے کا مطالبہ کرنے لگی۔
اس طرح کا معاملہ ضلع کلکٹر کے پاس پہنچنے کے بعد کلکٹر نے فوری طور پولیس افسران کو طلب کیا اور انہیں جلد کارروائی کا حکم دیا۔
وہیں خاتون کا کہنا ہے کہ اس کا ایک بیٹا ہے جو اس کے ساتھ میں کرائے کے مکان میں ناگور میں رہ رہا ہے۔