راکیش ٹکیت نے آج راجستھان میں الور ضلع کے کشن گڑھ باس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کسان مخالف تینوں قوانین واپس لے۔ ان قوانین کو آمرانہ طریقے سے نافذ کیا گیا ہے۔ کسانوں کی فصلیں آدھی قیمت پر فروخت ہورہی ہیں۔ یہ کالا قانون ہے۔
انہوں نے کہا نئے زرعی قوانین سے کسانوں سے زیادہ خطرناک صورتحال صارف کی ہوگی۔ جب اناج، سبزیاں، دالیں تالے میں بند ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایم ایس پی پر گارنٹی قانون بنادے کہ اگر کوئی تاجر سرکاری قیمت سے کم پر خریدتا ہے تو اسے جیل ہوگی۔
کسان رہنما ٹکیت نے کہا کہ ملک بھر کے کسان اس تحریک کے ساتھ ہیں۔ قانون پورے ملک کے لئے بنایا گیا ہے۔ ایم ایس پی کو پورے ملک میں نافذ ہونا چاہئے۔
راہل گاندھی کے راجستھان کے دورے سے ایک دن قبل ٹکیت کے الور میں اجلاس میں شرکت کے سوال سے وہ گریز کرتے نظر آئے، لیکن انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی سے ہمارا کوئی تال میل نہیں ہے۔ اس تحریک کے ذریعے سیاست چمکانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ انتخابات نہیں لڑیں گے اور نہ ہی ووٹ کے لئے تحریک چل رہی ہے۔ 40 آدمیوں کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وہ حکومت سے بات چیت کر کے ہی فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت تینوں قوانین کو واپس لے لے اور ایم ایس پی بھی قانون بنادے اس کے بعد وہ اپنا احتجاج ختم کرسکتے ہیں۔