اردو

urdu

ETV Bharat / state

زرعی قوانین کے خلاف آر پار کی جنگ جاری رہے گی: ٹکیت - کسان مخالف تینوں قوانین

زرعی قوانین کے تعلق سے جاری کسان تحریک کا اہم چہرہ راکیش ٹکیت نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ جب تک ایم ایس پی پر قانون نہیں بنے گا اور تینوں زرعی قوانین واپس نہیں ہوں گے تب تک احتجاجی کسان گھر واپس نہیں جائیں گے۔

The war against agricultural laws will continue: tikait
زرعی قوانین کے خلاف آرپار کی جنگ جاری رہے گی: ٹکیت

By

Published : Feb 11, 2021, 9:46 PM IST

راکیش ٹکیت نے آج راجستھان میں الور ضلع کے کشن گڑھ باس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کسان مخالف تینوں قوانین واپس لے۔ ان قوانین کو آمرانہ طریقے سے نافذ کیا گیا ہے۔ کسانوں کی فصلیں آدھی قیمت پر فروخت ہورہی ہیں۔ یہ کالا قانون ہے۔

انہوں نے کہا نئے زرعی قوانین سے کسانوں سے زیادہ خطرناک صورتحال صارف کی ہوگی۔ جب اناج، سبزیاں، دالیں تالے میں بند ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایم ایس پی پر گارنٹی قانون بنادے کہ اگر کوئی تاجر سرکاری قیمت سے کم پر خریدتا ہے تو اسے جیل ہوگی۔

کسان رہنما ٹکیت نے کہا کہ ملک بھر کے کسان اس تحریک کے ساتھ ہیں۔ قانون پورے ملک کے لئے بنایا گیا ہے۔ ایم ایس پی کو پورے ملک میں نافذ ہونا چاہئے۔

راہل گاندھی کے راجستھان کے دورے سے ایک دن قبل ٹکیت کے الور میں اجلاس میں شرکت کے سوال سے وہ گریز کرتے نظر آئے، لیکن انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی سے ہمارا کوئی تال میل نہیں ہے۔ اس تحریک کے ذریعے سیاست چمکانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ انتخابات نہیں لڑیں گے اور نہ ہی ووٹ کے لئے تحریک چل رہی ہے۔ 40 آدمیوں کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وہ حکومت سے بات چیت کر کے ہی فیصلہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تینوں قوانین کو واپس لے لے اور ایم ایس پی بھی قانون بنادے اس کے بعد وہ اپنا احتجاج ختم کرسکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details