اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی شہر کے بی جے پی کارکنوں میں غم و غصہ پایا گیا ہے اور وہ جلد از جلد ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ریاست راجستھان ضلع بھیلوارہ کے شاہ پورہ قصبے میں پیر کے روز صبح ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کے مجسمہ توڑے جانے سے افراتفری مچ گئی۔
پولیس اور انتظامیہ کے اعلی عہدیدار موقع پر پہنچ گئے۔ اسے کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد احتجاج کے طور پر جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔
شاہ پورہ کے اُمیدساگر چوراہا پر مکھرجی گارڈن کے قریب بھارتیہ جن سنگھ کے بانی ڈاکٹر شیامہ پرساد مکھرجی کے مجسمے کو کل رات نامعلوم افراد نے تباہ کردیا گیا۔
دراصل مجسمے کی گردن پتھر سے کاٹ دی گئی ہے۔ آج صبح جب لوگوں نے دیکھا تو بی جے پی کے تمام ممبران اطلاع پر موقع پر جمع ہوگئے۔ شاہ پورہ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس بھنور سنگھ اور سی آئی بھجن لال بھی موقع واردات پر پہنچ گئے۔
اس معاملے پر بی جے پی کارکنوں میں سخت ناراضگی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے ضلع اور ریاستی تنظیم کو آگاہ کیا ہے۔ اس مجسمے کا افتتاح 1995 میں اس وقت کے وزیر داخلہ کیلاش میگوال اور وزیر توانائی رگھوویر کوشل نے کیا تھا۔
بی جے پی کے شہر صدر رگھونندن سونی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر شاہ پورہ میں مجسمہ توڑنے کے واقعہ پر بی جے پی کارکنوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پولیس فوری طور پر اس کیس کی چھان بین کرے اور ملزمان کو گرفتار کرے۔
بت توڑے جانے پر بی جے پی کے شہر صدر رگھونندن سونی، سابق صدر رمیش مارو، نائب سربراہ بجرنگ سنگھ رناوت، سابق نائب سربراہ گوپال دھوپڑ، سینئر رہنما رادھے شیام جینگر، درگاشنکر شرما، بلدیہ میں اپوزیشن لیڈر موہن گجر، ایڈوکیٹ دیپک پیرک، شیوراج کماوت، اویناش جینگر اور یووا مورچہ کی بڑی تعداد، اے بی وی پی کارکنان موقع پر جمع ہوگئے۔