دہلی کے ایک ہوٹل میں اپنے معاون ایم ایل اے کے ساتھ ڈیرے ڈالنے والے سچن پائلٹ کے انتظار کے وقت نے منگل کو کانگریس اراکین اسمبلی کی میٹنگ کا وقت تبدیل کردیا۔ اویناش پانڈے نے بھی ٹویٹ کرکے دوبارہ آنے کی تاکید کی لیکن وقت پورا ہونے کے باوجود وہ نہیں پہنچے۔ ایسی صورتحال میں یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ پائلٹ اپنے مطالبے پر قائم ہیں اور وہ حکومت کے اقلیت میں آنے کا انتظار کر رہے ہیں اور معاملہ فلور ٹیسٹ تک پہنچ گیا ہے۔
ادھر پائلٹ کیمپ سے وابستہ افراد بھی سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی بات رکھ رہے ہیں۔ اگرچہ سچن پائلٹ خود اس پورے واقعے میں ظاہر نہیں ہوئے ہیں لیکن ان کے کیمپ میں سینئر رہنما اور سردارشہر سے کانگریس کے ایم ایل اے بھنور لال شرما نے سوشل میڈیا کے ذریعے واضح کیا ہے کہ پائلٹ جو فیصلہ لیں گے وہ ان کے ساتھ ہیں۔
وہیں ریاستی وزیر سیاحت وشویندر سنگھ ابھی گہلوت کیمپ نہیں پہنچے ہیں اور نہ ہی ان کے پائلٹ کیمپ میں رہنے کی کوئی خبر ہے۔ لیکن وہ شاعرانہ انداز میں ٹویٹ کرکے مسلسل اپنی بات پر قائم ہیں۔
اس واقعے میں پائلٹ کو راضی کرنے کے لئے بہت ساری کوششیں کی گئیں۔ راہل گاندھی، پریانکا گاندھی، وینوگوپال نے سچن پائلٹ سے متعدد بار بات کی ہے لیکن ان کے آنے کا امکان نہیں ہے۔
اس سے پہلے آج صبح 10 بجے ودھایک دل کے اجلاس کا وقت رکھا گیا تھا۔ ریاستی کانگریس کے انچارج اویناش پانڈے کے ٹویٹ کے بعد اسے 11 بج کر تبدیل کردیا گیا۔ پانڈے نے ٹویٹ کیا کہ "میں سچن پائلٹ اور ان کے تمام ساتھی ممبران اسمبلی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آج کی میٹنگ میں شرکت کریں اور براہ کرم کانگریس کے نظریات اور اقدار پر اپنا اعتماد ظاہر کریں۔ اور سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے ہاتھ مضبوط کریں۔ "