ٹونک: راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے مرکزی حکومت پر اپوزیشن لیڈروں کے خلاف جھوٹے مقدمے درج کرکے عوام کی آواز کو دبانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ نظریاتی اور سیاسی اختلافات رکھنے والے لوگوں کو دھمکیاں دے رہی ہے، عوام کی آواز کو دبا کر من مانی طریقے سے اقتدار میں رہنا چاہتی ہے جو صحت مند جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔ سچن پائلٹ نے آج ٹونک ضلع کے اپنے دورہ کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے پچھلے آٹھ نو برسوں میں عوام کی آواز کو دبانے کا کام کیا ہے۔ سرکاری تحقیقاتی ایجنسیوں، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، انکم ٹیکس کے ذریعے کوشش کی جارہی ہے کہ اپوزیشن لیڈروں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرکے انہیں ڈرایا جائے تاکہ وہ عوامی ترقی کے مسائل کو پرزور طریقہ سے نہ اٹھا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں بیٹھی بی جے پی حکومت کا واحد کام عوام کی آواز کو دبا کر من مانی طریقے سے اقتدار میں رہنے کے لیے ان لوگوں کو ڈرانا اور دھمکانا ہے جن کے ساتھ نظریاتی اور سیاسی اختلافات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے مہنگائی میں بے تحاشا اضافہ کیا ہے، نوجوان مخالف اگنی ویر اسکیم کو نافذ کیا ہے، کسانوں کے خلاف تین کالے قانون تھوپنے کی کوشش کی اور جب اپوزیشن کے لیڈر عوام کے ان مسائل پر بات کرتے ہیں تو ان کی آواز کو تفتیشی ایجنسیوں سے دبانے کا کام کیا جاتا ہے۔ یہ نظام صحت مند جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔سچن پائلٹ نے کہا کہ جمہوریت میں لیڈروں اور عوام کے درمیان بات چیت قائم ہونی چاہیے۔ بعض مسائل پر اختلاف بھی ہو تو لوگوں کی بات سن کر حل نکالنا چاہئے۔
انہوں نے کہا، 'انتخابی سال میں آپ کے درمیان نئے لیڈر، نئی سیاسی پارٹیاں آئیں گی، وہ آپ کو مذہب، ذات پات، زبان، جنس کے نام پر گمراہ کرنے کی کوشش کریں گی۔ لیکن آپ کو ترقی کے مسائل پر بات کرنی ہو گی۔ جن لوگوں نے آپ کی خوشی اور غم میں آپ کا ساتھ دیا، ہر حال میں علاقے میں ترقی کی انہیں سیاسی طاقت دے کر ان کے ہاتھ مضبوط کرنے ہوں گے۔ سچن پائلٹ نے کہا کہ ہم نے پچھلے چار سالوں میں بہت سے ترقیاتی کام بغیر کسی تفریق اور جانبداری کے کئے ہیں اور باقی ماندہ کام بھی جلد مکمل کر لئے جائیں گے۔