سچن پائلٹ کے حامیوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اپنا موقف پیش کیا۔
'ہم نے پارٹی کے لئے، لگن اور خدمت کے جذبے کے ساتھ برسوں سے کام کیا ہے۔ اور ہم اپنے وقار اور عزت نفس کے تحفظ کے لئے ایک ایسے وقت میں یہ موقف اختیار کر رہے ہیں، جب ہمارے رہنما کو بغاوت اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت ایس او جی کی جانب سے نوٹسز کی دھمکیاں دی گئیں۔ بھارتی جمہوریت اور کانگریس پارٹی میں یہ بے مثال ہے۔
انھوں نے کہا کانگریس کے لئے ہم نے پسینے اور خون سے محنت کی ہے۔ شری سچن پائلٹ کی قیادت میں ہم نے پارٹی کو مضبوط بنانے اور راجستھان میں اقتدار میں لانے کے لئے گزشتہ 6 برسوں میں ہر ممکن کوشش کی،ایک ایسا وقت تھا جب ریاستی اسمبلی میں ہماری تعداد بہت کم ہوگئی تھی۔
'ہمارے رہنما پائلٹ کی توہین ایک ایسی چیز ہے جو ہمارے لئے سراسر قابل قبول نہیں ہے، اور اس طرح کا سلوک کرنے والوں کو جوابدہ بنانا ضروری ہے۔ ہم اپنے عزت نفس کی بحالی کے خواہاں ہیں اور میڈیا میں جھوٹی خبروں کے برخلاف کسی بھی عہدوں اور منصب کی حمایت نہیں کررہے ہیں۔ ہم کئی سالوں سے پارٹی کے سینئر ممبر رہے ہیں اور پارٹی اور حکومت کے اندر بہت سارے عہدوں پر فائز ہیں اور انھیں کوئی لالچ نہیں دیا گیا'۔
یہ بھی پڑھیں:راجستھان کی سیاسی صورت حال پر ایک نظر