راجستھان کے ضلع بیکانیر میں واقع چونگران سے تعلق رکھنے والی ساڑھے چھ ماہ کی نور فاطمہ کو 16 کروڑ روپے کے زولگینسما (Zolgensma) انجیکشن کی سخت ضرورت ہے۔
یہ انجکشن اگر نور فاطمہ کو جلد مہیا نہیں کروایا گیا تو نور فاطمہ کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ نور فاطمبہ کا آدھا جسم کام نہیں کر رہا ہے۔ وقت پر دوا نہ ملنے سے ان کی تکلیف میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ نور فاطمہ کے والد ذیشان احمد مزدوری کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ مزدوری سے اتنا پیسہ نہیں کما سکتے کہ نور فاطمہ کے لیے 16 کروڑ روپے کا انجیکشن خرید سکیں۔ اس لیے انہوں نے میڈیا کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی سے فریاد کی ہے کہ ان کی بیٹی کے لیے 16 کروڑ روپے کے انجیکشن کا انتظام کرائیں۔
یہ بھی پڑھیں: راجستھان کی مصنوعی جھیل
نور فاطمہ کے چچا عنایت علی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت کے دوران بتایا کہ 'نور فاطمہ کی پیدائش کے تین مہینے بعد ہم لوگوں کو پتہ چلا کہ اس کے جسم میں کوئی تکلیف ہے۔
اس کے بعد ہم لوگوں نے دارالحکومت جے پور کے جے کے لون ہسپتال میں ایک ڈاکٹر کو دکھایا۔ انہوں نے ہم لوگوں کو نور فاطمہ کی جانچ کرانے کے لیے کہا۔ اس کے بعد رپورٹ آئی تو انہوں نے ہم لوگوں کو بتایا کہ نور فاطمہ کو 'ایس ایم این' نام کی بیماری ہے جس کا علاج زولگینسما (Zolgensma) انجکشن کے ذریعے ہی ہو سکے گا'۔
انہوں نے بتایا کہ انجیکشن کی قیمت 16 کروڑ روپے ہے اور گذشتہ چند روز قبل ہی انہیں معلوم ہوا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ہندوستان میں اس انجکشن کا انتظام کسی کے لیے کروایا گیا ہے۔ اس لیے انہوں نے وزیراعظم سے یہ فریاد کی ہے کہ ان کی بچی کی جان بچا لی جائے۔