اس میلے میں گزشتہ کچھ برسوں سے مسلسل کمی نظر آرہی ہے۔ اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں پر ہر برس ہزاروں کی تعداد میں مویشیوں کی خرید و فروخت کے لیے لوگ آتے تھے لیکن اب اتنی تعداد میں یہاں پر مویشیوں کی خرید فروخت نہیں ہو پا رہی ہے۔
مویشیوں کی خرید فروخت کرنے والے لوگوں کے ساتھ ساتھ تمام اعلیٰ افسران بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ میلے میں کمی گزشتہ برس کے مقابلے نظر آرہی ہے، خرید فروخت کرنے والے لوگوں کے مطابق قانون میں تبدیلی کرنے کی وجہ سے میلے میں لوگوں کی دلچسپی کم ہوتی جارہی ہے۔ اگر پرانے قانون کے مطابق ہی یہاں پر مویشیوں کی خرید فروخت کی جائے تو یہ میلہ واپس پروان چڑھ سکتا ہے۔
مویشیوں کے میلے میں خرید و فروخت کرنے والوں کی زبردست کمی وہیں اعلیٰ افسران کے مطابق میلے میں رونا کم ہونے کے پیچھے وجہ ہے کی میلے میں ریل کا نہیں چلنا۔ واضح رہے کہ اس مویشیوں کے میلے میں اونٹ، گائے، خچر، گوڑا، بیل سمیت دیگر مویشی یہاں پر ریاست راجستھان ہی نہیں بلکہ دیگر ریاستوں سے خرید فروخت کے لیے پہنچتے ہیں اور یہاں پر باقاعدہ سرکاری قانون کے مطابق ہیں ان کی خریدوفروخت کروائی جاتی ہے۔
ناگور ضلع کلیکٹر دنیش کمار یادو نے صحافیوں سے بات چیت کے درمیان بتایا کہ اس بار میلے میں ٹرین کی اجازت مل گئی تھی لیکن مویشیوں کے مالک کی تال میل نہیں بیٹھنے کی وجہ سے ٹرین اس بار نہیں آئی ہے آئندہ برس سے یہاں پر ٹرین شروع کر دی جائے گی اور اس کے بعد میلے میں واپس دوبارہ سے رونق لوٹ آئے گی۔