اجمیر: رمضان المبارک کا مہینہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے خاص ہے۔ اس مقدس مہینے کا آخری عشرہ جاری ہے۔ عالمی شہرت یافتہ صوفی بزرگ خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ احاطے میں موجود دو مساجد میں 76 افراد اعتکاف میں بیٹھے ہیں۔ یہ تمام روزہ دار ان مساجد میں 10 دن رہ کر ہی نماز ادا کر رہے ہیں۔ درگاہ کے احاطے میں رمضان المبارک کے بابرکت موقع پر افطار میں گنگا جمنی تہزیب کی جھلک دیکھنے کو ملتی ہے۔ یہاں روزہ داروں کے لیے بڑے بڑے دسترخوان لگائے جاتے ہیں۔ مختلف مذاہب کے لوگ روزہ داروں کو افطار کرواتے ہیں۔ اجمیر میں خواجہ غریب نواز کی درگاہ کے احاطے میں واقع اکبری اور شاہجہانی مساجد میں 76 افراد اعتکاف میں بیٹھے ہیں۔ اعتکاف میں بیٹھے تمام افراد کے لیے درگاہ کمیٹی کی جانب سے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ اعتکاف میں شرکت کیلئے لوگ 20 ویں رمضان سے عصر کے وقت مساجد میں داخل ہوئے اور عیدالفطر کا چاند نظر آتے ہی اعتکاف ختم ہوجائے گا۔
خادم پیر نفیس میاں چشتی نے آخری عشرہ اور اعتکاف سے متعلق باتیں بتائی۔ وہیں انہوں نے کہا کہ اعتکاف میں بیٹھنے لوگ اپنے ملک، شہر، محلے اور خاندان کی خوشحالی کی دعا کرتے ہیں۔ یہ اعتکاف نہایت بابرکت اور پاکیزہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ درگاہ خواجہ غریب نواز کے احاطے میں واقع دونوں مساجد میں صدیوں سے اعتکاف میں بیٹھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ درگاہ کے احاطے میں واقع ان دونوں مساجد میں ریاست میں موجود تمام مساجد سے زیادہ لوگ بیٹھتے ہیں۔ درگاہ کے احاطے میں روزے داروں کے لیے روز افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ مختلف تنظیموں کے علاوہ ملک کے کونے کونے سے آنے والے زائرین بھی اپنے عقیدے کے مطابق روزہ داروں کے لیے کھانے پینے کی اشیا کا اہتمام کرتے ہیں۔ درگاہ کے احاطے میں روزدارہ میں بہت سے ہندو بھی ہوتے ہیں، جو مسلم مذہب کے لوگوں کی طرح روزہ رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی اپنی طرف سے روزہ داروں کو افطاری کراتے ہیں۔ پریاگ راج سے شری رام چورسیا اپنے 20 ساتھیوں کے ساتھ درگاہ پر آئے ہیں۔ یہاں وہ روز افطاری میں اپنی خدمات دے رہے ہیں۔