ریاست راجستھان کے مغربی سرحدوں میں ڈیرہ ڈالی ان ٹڈیوں نے ہزاروں ایکڑ کھڑی فصل پر اپنی نظریں مرکوز کر رکھی ہے۔
ایسے میں کسانوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کے پاس فوری طور پر ان ٹڈیوں کے حملے سے کھڑی فصل کو بچانے کے لیے کوئی انتظام نہیں ہے۔
ٹڈی جھنڈ کی موجودگی کے سبب کسانوں کوتشویش ٹڈیوں نے سرحد پار سے بھارت کے باڑمیر, جیسلمیر, بیکانیر کے ساتھ ہی جالور اور سروہی میں کھڑی فصل کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے ۔ اسی طرح گجرات کے سرحدی علاقوں میں بھی نقصان دیکھا گیا ہے۔
ضلع انتظامیہ فی الحال کھڑی فصل پر دعا کے اسپرے چھڑکاؤ سے بچ رہا ہے جس کی وجہ سے ٹڈیوں نے کسانوں کی زیرہ ,اسبگول ,سرسوں, ارنڈی اور گیہوں کی فصل کے پتیوں کو ہی نقصان پہنچایا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ ٹڈیوں کا جھنڈ ایک دن میں 150 کلومیٹر تک فضاؤں میں اڑ سکتا ہے ۔ اندازہ کے مطابق ایک چھوٹاسا جھنڈ ایک دن میں 35 ہزار لوگوں کا کھانا کھا جاتا ہے۔
کھیتوں میں دواء کے اسپرے سے زیادہ تر ٹڈیاں اڑ کر بچ جاتی ہیں۔ دیگر ملکوں کی سرحدوں سے پاکستان ہوتے ہوئے بھارت کی سرحدوں میں داخل ہوئی ہے۔ ان ٹڈیوں کا 26 سال بعد کھڑی فصلوں پر وسیع حملہ ہوا ہے اس پر اب جلد قابو پا نا ممکن نظر نہیں آتا ہے۔