راجستھان کی دارالحکومت جئے پور میں روزانہ مختلف پولیس اسٹیشنوں کی پولیس وہاں کے مقامی باشندوں کے ساتھ میٹنگ کر رہی ہیں، ان سے یہ مطالبہ کر رہی ہے کہ کسی بھی قسم کی کوئی بات ہو تو راجستھان پولیس کو جلد از جلد اطلاع کیا جائے۔
جہاں ایک جانب میٹنگ ہو رہی ہے تو وہیں دوسری جانب پولیس کمشنر روز اعلیٰ افسران کے ساتھ بات چیت کر رہیں ہیں اور موجودہ حالات سے متعلق ان سے معلومات حاصل کررہے ہیں۔
دہلی تشدد کے بعد راجستھان پولیس مستعد واضح رہے کہ جئے پور میں تین جگہوں پر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی اور این پی آر کی مخالفت جارہی ہے، جن میں البرٹ ہول، کربلا میدان اور شہید اسمارک شامل ہے۔
ان تمام جگہوں پر پولیس انتظامات بھی کافی زیادہ سخت نظر آرہی ہیں، مختلف احتجاجی جگہوں پر پولیس کے جوانوں کے ساتھ ساتھ ایس ٹی ایف پولیس فورس بھی تعینات کی گئی ہے۔
جے پور پولیس کوتوالی کے انچارج یسونت سنگھ نے عوام سے مطالبہ کیا کہ کسی بھی قسم کے افواہوں پر پر یقین نہیں کرے۔ کسی طرح کے ویڈیو پیغام اور دیگر باتوں پر دھیان نہیں دیا جائے اور اگر کوئی ایسا ویڈیو لوگوں کے درمیان پہنچ رہا ہے تو اس سےمتعلق معلومات پولیس کو دی جائے۔
یسونت سنگھ کے مطابق اگر کوئی بھی سوشل میڈیا پر کسی طرح کی جھوٹی باتوں کو شیئر کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کاروائی کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔