اردو

urdu

ETV Bharat / state

راجستھان حکومت مشکل میں - کانگریس حکومت

لوک سبھا انتخابات میں شرمناک شکست کے بعد ریاست راجستھان میں اشوک گہلوت کی قیادت والی کانگریسی حکومت پرسیاہ بادل منڈلا رہے ہیں۔

راہل گاندھی اور اشوک گہلوت(فائل فوٹو)

By

Published : May 28, 2019, 8:01 PM IST

مدھیہ پردیش اور کرناٹک میں کانگریس حکومت کو گرنے سے بچانے کے لیے جد وجہد کر رہی ہے اسی اثنا میں راجستھان حکومت بھی بحران کا شکار ہو گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے قریبی وزیر کا ایک استعفیٰ خوب شیئر کیا جارہا ہے۔ ان کے استعفے کی قیاس آرائیاں جاری ہیں اور وہ اب لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔

وہیں دو اور وزرا نے بھی راجستھان میں کانگریس کو ملی شکست کی تحقیقات کرانے کی بات کہی ہے۔
ان سبھی قیاس آرائیوں کے درمیان راجستھان کے نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ، پارٹی ترجمان رندیپ سرجے والا اور پرینکا گاندھی منگل کو کانگریس صدر راہل گاندھی کی رہائش گاہ پران سے ملنے پہنچے۔

غور طلب ہے کہ عام انتخابات میں راجستھان میں کانگریس کی مایوس کن کار کردگی کے بعد ریاست کی قیادت کو لے کر کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔
راہل گاندھی نے کانگریس کے اجلاس میں یہاں تک کہہ دیا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ سینئر کانگریسی رہنماؤں اور وزرائے اعلیٰ کے بیٹے الیکشن لڑیں۔

اس انتخابات میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ کے بیٹے نکل اور راجستھان کے سی ایم اشوک کے بیٹے ویبھو انتخابی میدان میں تھے۔ جس میں اشوک گہلوت اپنے بیٹے کو فتح نہیں دلاپائے۔ خیال کیا جارہا ہے کہ راہل کا اشارہ انہیں دونوں رہنماؤں کی طرف خاص طور پر تھا۔

راجستھان کے وزیر زراعت کٹاریا نے پیر کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا، لیکن وزیر اعلیٰ دفتر نے ان کے استعفے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ کٹاریہ تب سے اپنا فون بند کیے ہوئے ہیں۔
زرعی وزیر نے اپنے استعفی میں کہا کہ وہ اپنے علاقہ میں پارٹی کی ہار سے مایوس ہوئے ہیں اور استعفیٰ دے رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details