ادے پور: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر انتخابی مہم اپنے عروج پر ہے۔ راجستھان میں میں 25 نومبر کو ووٹنگ ہونے والی ہے۔ اسی لیے تمام سیاسی رہنما اس وقت راجستھان کے دورے پر ہیں۔ منگل کو کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی راجستھان کے دورے پر ہیں، جہاں انہوں نے ادے پور ڈویژن کی سب سے ہاٹ سیٹ ولبھ نگر میں کانگریس امیدوار پریتی شکاوت کی حمایت میں ایک ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے پی ایم مودی اور اڈانی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
راہل گاندھی نے اپنی سیاسی تقریر کے دوران کہا کہ یہ نفرت کا ملک نہیں ہے۔ یہ محبت، بھائی چارے اور احترام کا ملک ہے۔ ہمیں نفرتوں کے بازار میں محبت کی دکان کھولنی ہے۔ بی جے پی ملک میں بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے نفرت پھیلا رہی ہے۔ ان دو اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ لوگ ملک کو نفرت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ ان کا مقصد غریبوں، قبائلیوں اور دلتوں کو دولت سے محروم کرنا ہے اور ارب پتیوں کو ہی دولت سے مالا مال کرنا ہے۔
راہل گاندھی نے ذات پات کی مردم شماری پر بھی زور دیا اور کہا کہ ریاست میں ذات پات کی مردم شماری کرانے کی ضرورت ہے اور ملک میں بھی ذات پات کی مردم شماری کی ضرورت ہے تاکہ ہر شعبے میں ہر طبقہ کی شمولیت ممکن ہوسکے اور یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ہر طبقے کے پاس کتنے پیسے ہیں۔ ذات پات کی مردم شماری ملک کا ایکسرے ہوتا ہے۔ جب میں نے پارلیمنٹ میں یہ کہا تو مودی جی کی تقریر بدل گئی اور وہ ہر جگہ کہتے تھے کہ میں او بی سی ہوں۔ مودی جی کہتے ہیں کہ بھارت میں ایک ہی ذات ہے اور وہ صرف غریب ہے۔ میں کہتا ہوں کہ دوسری ذات امیروں کی ہے۔