جے پور: راجستھان کی 15ویں قانون ساز اسمبلی کے آٹھویں اجلاس کے آخری دن ہنگامہ آرائی کے درمیان پانچ بل صوتی ووٹ سے منظور کر لیے گئے۔ حزب اختلاف کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان ایوان میں لال ڈائری اور ایم ایل اے مدن دلاور کو ایوان سے معطل کرنے کے معاملے پر ہنگامہ برپا کر رہے تھے اور اسی دوران راجستھان اسٹیٹ کسان قرض ریلیف کمیشن بل-2023 صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔
قبل ازیں کوآپریٹیو وزیر اُدی لال انجانا نے بل کو ایوان میں غور کے لیے پیش کیا، جس میں ایم ایل اے بلوان پونیا نے بحث میں حصہ لیا اور کسانوں کے کوآپریٹو بینکوں کے علاوہ دیگر بینکوں کے قرض معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس بل کی حمایت کی۔ اسی طرح ایم ایل اے جگدیش چندر نے بھی بحث میں حصہ لیا اور اس کی تائید کی۔ اس کے بعد ایوان نے عوامی رائے جاننے کے لیے بل کو گردش میں لانے کی تجویز کو صوتی ووٹ سے مسترد کر دیا۔
اسی طرح ہنگامہ آرائی کے درمیان راجستھان بجلی (ٹیرف) بل 2023 کو صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔ شروع میں وزیر انچارج اور پارلیمانی امور کے وزیر شانتی کمار دھاریوال نے بل کو ایوان میں غور کے لیے پیش کیا، جس پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایم ایل اے بلوان پونیا نے کہا کہ بجلی کے چھوٹے اور بڑے صارفین دونوں کے ساتھ احترام کا سلوک کئے جانے کی مانگ کی۔ انہوں نے ڈھانیوں کے زیر التواء گھریلو بجلی کنکشن جلد سے جلد دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ اس کے بعد ایوان نے عوامی رائے جاننے کے لیے بل کو گردش میں لانے کی تجویز کو صوتی ووٹ سے مسترد کر دیا۔