جے پور:راجستھان کانگریس کے سابق صدر اور ورکنگ کمیٹی کے رکن سچن پائلٹ نے منگل کو ٹونک اسمبلی حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہوئے اپنے حلف نامے میں ایک بڑا انکشاف کیا ہے۔ حلف نامے میں سچن پائلٹ نے بتایا ہے کہ ان کی بیوی سارہ پائلٹ سے ان کی طلاق ہو چکی ہے۔ سچن نے اپنے کاغذات نامزدگی میں بیوی کے نام کے آگے ’’طلاق‘‘ لکھا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سچن اور ان کی (اب سابق) زوجہ کے تعلقات میں کھٹائی کی کئی خبریں سامنے آئی تھیں لیکن یہ پہلا موقع ہے جب عوامی سطح پر طلاق کی تصدیق ہوئی ہے۔ تاہم اس حلف نامے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ طلاق کب ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ سارہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی دختر ہے۔
سچن پر اپنے دونوں بیٹوں کی ذمہ داری:سچن پائلٹ نے اپنے انتخابی حلف نامے میں مزید کہا ہے کہ ان کے دونوں بیٹوں اران پائلٹ اور ویہان پائلٹ کی ذمہ داری ان پر ہے۔ پائلٹ نے حلف نامے میں اپنے دونوں بچوں کے نام بطور ’’زیر کفالت‘‘ بتائے ہیں۔ اس سے قبل 2018 کے انتخابی حلف نامے میں سچن پائلٹ نے سارہ پائلٹ کا ذکر اپنی بیوی کے طور پر کیا تھا، جہاں اس بار انہوں نے ’’طلاق شدہ‘‘ لکھا ہے۔ 2018 کے انتخابات کے بعد، جب سچن پائلٹ نے رام نواس باغ میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی، سارہ پائلٹ اور ان کے دونوں بیٹے ان کے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف برداری کی تقریب کے دوران وہاں موجود تھے۔
سچن-سارہ کی شادی 2004 میں ہوئی: نیشنل کانفرنس کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کی بیٹی اور عمر عبداللہ کی بہن سارہ عبداللہ نے سچن پائلٹ کے ساتھ سال 2004 میں شادی کی۔ دونوں کے تعلقات میں کھٹائی کی باتیں شادی کے 10 سال بعد میڈیا رپورٹس میں آنا شروع ہوئیں۔ حالانکہ سچن پائلٹ ان سبھی باتوں کو سرعام مسترد کرتے تھے۔