ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں شہید اسماررک میں شاہین باگ کی طرز پر گزشتہ کئی دنوں سے احتجاج جاری ہے
جس میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین کے ساتھ ساتھ نوجوان بزرگ اور بچے بھی شامل ہیں
اس احتجاج میں 80 برس کی جے پور کی جالوپورہ علاقے کی رہنے والی مریم بھی شامل ہیں، مریم بزرگ ہونے کے باوجود 31جنوری سے مسلسل اس احتجاجی مظاہرے میں شامل ہورہی ہے، اور اس قانون کے خلاف اپنی آواز بلند کرتی نظر آرہی ہے،مریم اس احتجاج میں شاہین باغ کی دادی کے نام سے بھی مشہور ہو چکی ہیں
جے پور کے شہید اسمارک میں آج بھی احتجاج جاری۔ویڈیو بزرگ مریم نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب سے اس مظاہرہ کا اعلان ہوا تھا تب سے یہاں پر مسلسل وہ شرکت کر رہی ہیں اس درمیان ان کی نواسی کی شادی بھی گئی تھی لیکن شادی میں شریک ہوکر محج دو گھنٹے بعد ہی وہ اس مظاہرے میں واپس آکر بیٹھ گئی،
مریم کا کہنا ہے کے ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے اس قانونو کے ذریعے بھارتی گلدستے کو توڑنے کی کوشش کی ہے،انہوں نے کہا کہ ہندو مسلم سکھ عیسائی آپس میں سببھائی بھائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آندھی آئے یا طوفان یہ احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک کہ یہ قانون حکومت واپس نہیں لیتی