راجستھان میں چورو ضلع کے تھانہ کوتوالی کے تین پولیس اہلکاروں کو 90 ہراز روپے لے کر معاملے کو رفع دفع کرنے کے الزام میں ایس پی پرس دیشمکھ نے آج معطل کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق 16 اگست کی رات شہر کوتوال سبھاش کچھوہ چھٹی پر تھے، تھانہ انچارج کا عہدہ سب انسپکٹر رام پرتاپ گوڈارہ کے پاس تھا۔ اسی رات رام پرتاب کو شہر کے ایک ہوٹل سے کسی معاملے کی اطلاع ملی، جس کے بعد وہ ہوٹل پہنچے۔ موقع پر موجود پولیس نے معاملے میں ملوث تین نوجوانوں حراست میں لیا، جہاں ہوٹل کے مذکورہ کمرے میں ایک لڑکی بھی تھی، جس کی شکایت پر پولیس ہوٹل پہنچی تھی۔
اس معاملے میں ایس پی پرس دیشمکھ کو شکایت موصول ہوئی تھی کہ پولیس اہلکاروں نے معاملہ کو رفع دفع کرنے کے لئے ملزمین سے 90 ہزار روپے کی رشوت لی ہے، جس کے بعد اس معاملے میں ایس پی دیشمکھ نے کاروائی کرتے ہوئے سب انسپکٹر رام پرتاپ گوڈارا ، اے ایس آئی سومر سنگھ، کانسٹیبل (ڈرائیور) نندلال کو معطل کرنے کا احکامات جاری کردئے ۔
واضح رہے کہ جس رات یہ معاملہ پیش آیا اس رات سب انسپکٹر رام پرتاپ تھانہ انچارج تھے اور ڈیوٹی پر اے ایس آئی سومر اور گاڑی ڈرائیور نندلال تھا ۔ ایس آئی رام پرتاپ گودارا پر صرف اس لئے کاروائی ہوئی ہے کیوں کہ وہ اس رات تھانہ انچارج ہوتے ہوئے بھی معاملے میں کوئی کاروائی نہیں کی اور نہ ہی اعلی افسران کو اس کی جانکاری دی۔
فی الحال اس معاملے کو سی او سٹی کے حوالے کردی گئی ہے جو اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔