اردو

urdu

ETV Bharat / state

جے پور: پانی چوری کے خوف سے لوگ پانی کی ٹنکیوں میں تالا لگاتے ہیں - پانی کی چوری کی واردات

جے پور کے باس بدنپورا علاقے کی کچی بستی میں لوگ اپنے اپنے ٹینکوں میں پانی بھرنے کے بعد اس کو تالا لگاکر رکھتے ہیں، مقام لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ پانی کی چوری کے خوف سے اپنے اپنے ٹینکوں میں تالا لگا دیتے ہیں جس سے ان کا پانی محفوظ رہتا ہے۔

water theft
water theft

By

Published : Jul 2, 2021, 12:46 PM IST

آپ نے گھروں میں تالا لگا ہوا دیکھا ہوگا، قیمتی اشیاء کے صندوق میں بھی تالا لگا دیکھا ہوگا لیکن کیا کبھی آپ نے چوری کے خوف سے پانی کے بَیرلس میں تالا لگا دیکھا ہے۔ چلیے آج آپ کو جے پور کے باس بدنپورا علاقے کی کچی بستی کی حیرت انگیز کارگزاری سناتے ہیں۔

water theft

جی ہاں ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے باس بدنپورا علاقے کے کچی بستی میں لوگ اپنے اپنے ٹینکوں میں پانی بھرنے کے بعد اس کو تالا لگادیتے ہیں، مقام لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ پانی کی چوری کے خوف سے اپنے اپنے ٹینکوں میں تالا لگا دیتے ہیں جس سے ان کا پانی محفوظ رہتا ہے۔

water theft

مقامی لوگوں کے مطابق وہ گزشتہ 20 برس سے اس روایات پر عمل کر رہے ہیں چونکہ یہاں پر پانی کی کافی قلت رہتی ہے اور اکثر موسم گرما میں لوگوں کے پاس پانی نہیں ہوتا، جس کے بعد پانی کی چوری کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔

water theft

علاقے میں پائپ لائن نہیں ڈالی گئی ہے، اس لئے یہاں کے مقامی باشندوں کو حکومت کی جانب سے ٹینکر کے ذریعہ پانی بھیجا جاتا ہے، ایک دن میں اس علاقے میں ایک ہی پانی کا ٹینکر سپلائی کیا جاتا ہے اور جیسے ہی وہ ٹینکر بیرلس کو بھر دیتا ہے اس کے بعد یہاں کے مقامی باشندوں کی جانب سے ان ٹنکیوں پر تالا لگادیا جاتا ہے۔

water theft

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے یہ دعوے اور وعدے کیے جاتے ہیں کہ ہم عوام کی سہولیات کے لیے تمام طرح کے کام کر رہے ہیں لیکن ہم لوگوں تک تو ابھی تک پانی ہی نہیں پہنچا ہے، ہم لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ہم لوگوں کی پریشانیوں کا جلد سے جلد ازالہ کیا جائے۔

water theft

وہیں علاقے کے سماجی خدمت گار کونسلر سلمان منصوری کا کہنا ہے کہ جس علاقے میں پانی کی قلت ہے اس علاقے کا کیس کورٹ میں چل رہا ہے، ہم لوگ جتنی سہولیات ان کو فراہم کروا سکتے تھے وہ تمام سہولیات فراہم کروانے کی کوشش کررہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details