عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے دیگر ریاستوں کی طرح راجستھان حکومت نے بھی آرڈر جاری کر کے تمام تعلیمی اداروں کو آئندہ گائیڈ لائن جاری ہونے تک بند رکھنے کی ہدایت دی تھی۔
جس کے بعد اسکولوں کو بند کردیا گیا اور لاک ڈاؤن کے چار، پانچ ماہ تک تعلیمی سرگرمیاں بند رہیں لیکن اس کے باوجود بھی اسکول انتظامیہ طلبأ کے سرپرستوں سے گزشتہ مہینوں کی فیس کا مطالبہ کر رہا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ فیس معاف کرانے کے مطالبے کو لے کر پوری ریاست میں روزانہ احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔
والدین نے دی خود کشی کی دھمکی راجستھان کے دارالحکومت جئے پور میں بھی اکثر اس طرح کا مظاہرہ دیکھنے میں آرہا ہے، یہاں کی صوفیہ اسکول میں زیر تعلیم طلبأ کے والدین و سرپرست شہر کے سینٹرل پارک پہنچے اور ایک میٹنگ منعقد کی۔
اس میٹنگ میں سبھی نے طئے کیا کہ والدین یا سرپرست لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے اس بار اسکولوں میں کسی طرح سے کوئی بھی فیس جمع نہیں کرائیں گے۔
میٹنگ میں شامل تمام والدین کا کہنا تھا کہ صوفیہ اسکول کی جانب سے جو طلبا بارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں، ان کی فیس جمع کرانے کے لیے روزانہ انہیں پیغام بھیجا جا رہا ہے۔
والدین کا سوال ہے کہ جب اسکولوں میں پڑھائی نہیں ہو رہی ہے تو پھر کس بات کی فیس جمع کی جائے اور اگر اسکول انتظامیہ فیس لینے کی بار بار ضد کرے گا تو والدین خودکشی پر مجبور ہوجائیں گے۔