اردو

urdu

ETV Bharat / state

بار بار فیس کا مطالبہ کرنے پر والدین نے کیا کہا؟

والدین کا سوال ہے کہ جب اسکولوں میں پڑھائی نہیں ہو رہی ہے تو اسکول انتظامیہ کس بات کی فیس مانگ رہا ہے اور لاک ڈاؤن میں سبھی لوگوں کی معاشی صورتحال بگڑ گئی ہے، اس کے سبب اسکول کی فیس بھریں یا گھرکا خرچ چلائیں۔

image
image

By

Published : Aug 10, 2020, 11:47 AM IST

عالمی وباء کورونا وائرس کی وجہ سے دیگر ریاستوں کی طرح راجستھان حکومت نے بھی آرڈر جاری کر کے تمام تعلیمی اداروں کو آئندہ گائیڈ لائن جاری ہونے تک بند رکھنے کی ہدایت دی تھی۔

جس کے بعد اسکولوں کو بند کردیا گیا اور لاک ڈاؤن کے چار، پانچ ماہ تک تعلیمی سرگرمیاں بند رہیں لیکن اس کے باوجود بھی اسکول انتظامیہ طلبأ کے سرپرستوں سے گزشتہ مہینوں کی فیس کا مطالبہ کر رہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ فیس معاف کرانے کے مطالبے کو لے کر پوری ریاست میں روزانہ احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

والدین نے دی خود کشی کی دھمکی

راجستھان کے دارالحکومت جئے پور میں بھی اکثر اس طرح کا مظاہرہ دیکھنے میں آرہا ہے، یہاں کی صوفیہ اسکول میں زیر تعلیم طلبأ کے والدین و سرپرست شہر کے سینٹرل پارک پہنچے اور ایک میٹنگ منعقد کی۔

اس میٹنگ میں سبھی نے طئے کیا کہ والدین یا سرپرست لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے اس بار اسکولوں میں کسی طرح سے کوئی بھی فیس جمع نہیں کرائیں گے۔

میٹنگ میں شامل تمام والدین کا کہنا تھا کہ صوفیہ اسکول کی جانب سے جو طلبا بارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں، ان کی فیس جمع کرانے کے لیے روزانہ انہیں پیغام بھیجا جا رہا ہے۔

والدین کا سوال ہے کہ جب اسکولوں میں پڑھائی نہیں ہو رہی ہے تو پھر کس بات کی فیس جمع کی جائے اور اگر اسکول انتظامیہ فیس لینے کی بار بار ضد کرے گا تو والدین خودکشی پر مجبور ہوجائیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details