اردو

urdu

ETV Bharat / state

'میرا بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے'

راجستھان قانون ساز اسمبلی میں حزب اختلاف کے نائب رہنما راجیندر سنگھ راٹھور نے کہا ہے کہ چورو ضلع کے سادول پور کے گاؤں رام پورہ میں ڈاکٹر کی لاپرواہی کی وجہ سے حاملہ عورت اور رحم میں پلنے والے بچے کی موت کے معاملے میں کچھ لوگوں کے ذریعہ ان کے بیان کی مذمت کی گئی ہے، جو بدقسمتی اور انتہائی قابل مذمت ہے۔

my statement has been distorted says rajendra singh rathore
میرا بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے

By

Published : Oct 15, 2020, 7:32 PM IST

ریاست راجستھان میں حزب اختلاف کے نائب رہنما راجیندر سنگھ راٹھور نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ میں نے آٹھ برسوں تک بی جے پی حکومت میں میڈیکل اینڈ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کی حیثیت سے ذمہ داری ادا کی ہے اور وزیر صحت کے عہدے کے دوران، ڈاکٹروں کے احترام اور احترام کے تقاضوں کے لیے اپنی ذمہ داری نبھائی ہے اور جائز مانگ کے لیے مثبت سوچ کے ساتھ کام کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گاؤں رام پورہ کے رہائشی راجندر مینا کی اہلیہ رچنا مینا 9 ماہ کی حاملہ تھیں، جنہیں درد ہونے پر آدرش گورنمنٹ پرائمری ہیلتھ سینٹر رام پورہ لیکر آئے تھے لیکن ڈاکٹر نے زچگی کو غلط انجیکشن دیا، جس کی وجہ سے زچگی کی حالت خراب ہوگئی، تب ڈاکٹر موقع سے بھاگ گیا۔

راٹھور نے کہا کہ جو ڈاکٹر حاملہ خاتون کو غلط انجیکشن لگا کر موقع سے فرار ہونے والے ڈاکٹر کو قاتل سے تشبیہ نہیں دی جائے گی تو کیا کہا جائے گا۔

مزید پڑھیں:اے پی جے عبدالکلام کی سالگرہ کے موقع پر 'ریچ ٹو ڈریم' مہم کا آغاز

پیشہ ور ڈاکٹرز خدمت کے دوران مریض کی بے لوث خدمت کرنے کا حلف اٹھاتے ہیں، لیکن رام پورہ میں ڈاکٹر نے غلط انجیکشن لگا کر علاج میں شدید لاپرواہی کا مظاہرہ کیا ہے اور مجرمانہ حرکت کا ارتکاب کرتے ہوئے اپنے حلف کی وقار کو توڑا ہے۔

راٹھور نے کہا کہ میرا یہ بیان 'سفید پوش ملبوس افراد قتل جیسے واقعات کو انجام دے رہے ہیں' پوری طبی برادری کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ رام پورہ میں کام کرنے والے مذکورہ ڈاکٹر کے لیے ہے جس نے علاج میں غفلت کے باعث زچگی کو ہلاک کیا۔ دوسرے ڈاکٹروں کا میرے بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details