راجستھاں کے جودھ پور میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'موجودہ دور حکومت میں ایک خاص طبقہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کی عبادت گاہوں کو مسمار کیا جارہا ہے'۔
انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت کو کاروائی کرنی ہوگی کیونکہ بھارت میں رہائش پذیر مسلمانوں کو مارا جا رہا ہے'۔
فاروق عبداللہ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'جب ہم ملک کے حالات کو دیکھتے ہیں تو نظر آتا ہے کہ مسلمانوں پر حملے ہورہے ہیں، ان کے ساتھ مار پیٹ کی جارہی ہے اور مساجد کو دھماکے سے اڑایا جارہا ہے'۔