ریاست راجستھان کے تجارہ میوات میں حکومت کی غلط پالیسیز کے خلاف اردو بچاؤ تحریک کو مضبوطی دیتے ہوئے آل انڈیا میوات وکاس پنچایت نے ایک پروگرام کا انعقاد کیا۔
میوات: اردو بچاؤ تحریک کامیابی کی جانب گامژن اس پروگرام میں میں ہندو مسلم دونوں سماج کے لوگوں نے شرکت کی۔ پروگرام کی صدارت نربیر دائما نے فرمائی۔ یہ پروگرام اسلم گوروال کے منت گارڈن میں منعقد ہوا۔
آل انڈیا میوات وکاس پنچایت کے صدر زبیر الوری، آل انڈیا میو مہا سبھا کے صدر اسلم گوروال، بلبیر سنگھ دائما، مولانا شیر محمد امینی اور حنیف سرپنچ نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راجستھان میں اشوک گہلوت کی کانگریس سرکار اردو کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے۔ اردو بچاؤ تحریک کو اب مضبوطی کے ساتھ ساتھ آخری انجام تک لڑا جائے گا۔ اس پروگرام میں جے پور تک پیدل مارچ کرنے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے جس کا فیصلہ آئندہ 17دسمبر کو الور میں کیا جائے گا۔
اردو شکچھک سنگھ کے نائب صدر ماسٹر ساہون کاٹپوری نے تفصیلی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ہمارا ایک بھی مطالبہ نہیں مانا گیا ہے۔ صرف ایک قانونی اتفاق طے ہوا ہے۔ جب تک باقاعدہ ہمارے تمام مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جائے گا ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔
آل انڈیا امامز کونسل کے ریاستی صدر مفتی تعریف سلیم ندوی نے کہا کہ اردو تمام زبانوں کا سنگم ہے اس کے ساتھ ساتھ جانب داری برتنا نہایت شرمناک ہے۔ اسلم گوروال نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں جس بھی حالت میں ہوں، اس اردو بچاؤ تحریک کو مضبوط کرتا رہوں گا۔
میوات کارواں کےصدر ڈاکٹر اشفاق عالم نے کہا کہ ہماری تنظیم اردو کے تحفظ کیلئے کام کرے گی، ہماری تنظیم آل انڈیا میوات وکاس پنچایت کے ساتھ میوات میں اردو تحریک کو مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
اس موقع پر اردو بچاؤ تحریک کے سرگرم رکن مولانا صابر قاسمی، حیدر مجیب ایڈووکیٹ، سرپنچ راج ہند دائما، سوبے سنگھ اور ارشد اڈبر سمیت درجنوں لوگ موجود رہے۔