راجستھان میں واقع اجمیر شریف درگاہ میں روزانہ روشنی کی رسم ادا کی جاتی ہے جس میں ملک بھر سے ہزاروں زائرین شرکت کرتے ہیں۔ عقیدت مندوں کا ماننا ہے کہ روشنی کی اس رسم میں شرکت کرنے پر ان کے تمام مصائب و آلام اور امراض دور ہو جاتے ہیں۔
مغل سلطنت کے دور سے چلی آ رہی اس رسم کو آج بھی اجمیر درگاہ شریف کے خادم روزانہ انجام دیتے ہیں۔
درگاہ کے خادم سید عبد المنان راہی کا کہنا ہے کہ یہ روایت تقریبا 600 سے زیادہ برسوں سے قائم ہے۔ جب ہمارے یہاں کے بزرگ موم بتی لیکر آتے ہیں تو زائرین اپنا اپنا سر جھکا لیتے ہیں اور مومبتی کو سروں پر رکھواتے ہیں تاکہ اس سے برکت حاصل ہو۔
اجمیرشریف میں کانچ کا تعزیہ بھی توجہ کا مرکز
خواجہ معین الدین چشتی کی بارگاہ میں ہر شام مغرب کی اذان سے 20 منٹ قبل روشنی کی جاتی ہے۔ اس دوران درگاہ شریف کے لنگر کھانا سے دربار آستانہ غریب نواز تک عقیدت مندوں کی صف درست بن جاتی ہے۔ درگاہ کے مجاورین اپنے ہاتھوں میں اصل موم سے بنی ہوئی موم بتی عقیدت مندوں کے سر پر با ادب رکھتے ہوئے آستانہ غریب نواز پر پہنچتے ہیں۔ وہاں انہیں روشن کیا جاتا ہے اور پھر دعائے منقبت پڑھی جاتی ہے جسے عقیدت مند بڑے احترام سے سنتے ہیں اور خواجہ غریب نواز کے دربار میں اپنی پریشانیوں اور بیماریوں سے نجات کی دعا کرتے ہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ اس روشنی کی دعا میں تمام عقیدت مندوں کی سلامتی کے ساتھ آخر میں چشتیہ سلسلے کے سلامت رہنے کی خصوصی دعا دی جاتی ہے۔ خواجہ صاحب کے آستانہ پر منقبت کے انداز میں پڑھی جانے والی روشنی کی اس دعا کو پڑھنے والے خادم اپنے سر پر چار بڑے سنہرے چراغ لیے رہتے ہیں، جس پر ان موم بتیوں کو روشن کیا جاتا ہے اور اس کے بعد دعا کی جاتی ہے۔