اردو

urdu

ETV Bharat / state

Ashok Gahlot on PM Security Lapse: 'وزیراعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی ایک سنگین معاملہ' - lapse in pm security is serious issue

وزیر اعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی کو ایک سنگین مسئلہ PM’s Security lapse Serious Matter بتاتے ہوئے اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ اس معاملے پر سیاست کرنے کی بجائے ایس پی جی، آئی بی اور دیگر ایجنسیوں کی ذمہ داری طے کی جانی چاہیے۔

وزیراعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی ایک سنگین معاملہ: گہلوت
وزیراعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی ایک سنگین معاملہ: گہلوت

By

Published : Jan 6, 2022, 6:18 PM IST

Updated : Jan 6, 2022, 6:37 PM IST

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے وزیر اعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی PM’s Security lapse Serious Matter کو ایک سنگین مسئلہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر سیاست کرنے کی بجائے ایس پی جی، آئی بی اور دیگر ایجنسیوں کی ذمہ داری طے کی جانی چاہیے۔

گہلوت نے سوشل میڈیا کے ذریعے کہا کہ 'بی جے پی کی طرف سے کانگریس اور پنجاب کے وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی کے خلاف اس معاملے پر جوتبصرے کیے جا رہے ہیں اور اس معاملے کی سنگینی کو کم کر رہے ہیں، اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔

وزیراعظم کی سیکورٹی میں کوتاہی ایک سنگین معاملہ: گہلوت

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی سیکیورٹی میں کوتاہی PM’s Security lapse Serious Matterسنگین معاملہ ہے۔ ماضی میں ملک کے دو وزرائے اعظم اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کو قتل کیا جاچکا ہے۔ جس کے بعد وزیر اعظم کی سیکورٹی کی مکمل ذمہ داری ایس پی جی کو دے دی گئی۔ پی ایم کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایس پی جی ایکٹ میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ ایس پی جی اور آئی بی 'پی ایم' کے دورے کے دوران سیکورٹی کے ذمہ دار ہیں اور ریاستی پولیس ایس پی جی کی ہدایات اور مشورے پر عمل کرتی ہے۔ پی ایم کا قافلہ ایس پی جی کی اجازت کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا۔

ایس پی جی کو بتانا چاہیے کہ وزیر اعظم کے لیے دو گھنٹے سے زیادہ کا سڑک کا سفر پہلے سے طے کیے بغیر کیوں کیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج سے پہلے ہی آگاہ کیا گیا تھا۔ ایس پی جی نے وزیراعظم کے قافلے کو احتجاجی راستے سے گزرنے کی اجازت کیوں دی؟

Last Updated : Jan 6, 2022, 6:37 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details