کورونا کے چلتے ہوئے لاک ڈاؤن کے دوران راجستھان کے پالی میں خواجہ سراؤں برادری کی طرف سے غریب لوگوں کی مسلسل مدد کی جا رہی ہے۔ اس کے تحت پالی کے خواجہ سراؤں برادری کی جانب سے اپنی حویلی میں مقیم 12 کرایہ دار اور 11 دکانداروں کے 2 ماہ کا کرایہ معاف کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ پالی کی خواجہ سراؤں گادی پتی آشا کنور نے لیا ہے۔
پالی: خواجہ سراؤں نے 23 افراد کا کرایہ معاف کیا
ریاست راجستھان کے پالی میں لاک ڈاؤن کے دوران خواجہ سراؤں گادی پتی آشا کنور مسلسل غریبوں کی مدد کر رہی ہیں۔ اب انہوں نے ان کی اپنی حویلی میں رہنے والے 12 کرایہ داروں اور 11 دکانداروں کے 2 ماہ کا کرایہ معاف کر دیا ہے۔
آشا کنور نے کہا ہے کہ ملک میں عالمی وباء کا قہر جاری ہے۔ اس کا اثر پالی میں بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پالی میں مزدوروں پر معاشی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگ اپنے اہل خانہ کا پیٹ نہیں بھر پا رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں 'مبارکباد لینے والے' ان ہاتھوں نے پالی کے عوام کے لیے اپنا خزانہ کھول دیا ہے۔ انسانیت کی وجہ سے یہ قدم اٹھانا ضروری تھا۔ انہوں نے بھی عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں، تاکہ ملک میں کورونا جیسی وباء ختم ہو سکے۔
بتا دیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پالی میں بہت سے مزدوروں اور غریبوں کی مدد کے لیے خواجہ سراؤں برادری کی گادی پتی آشا کنور نے کیمپ لگایا ہے۔ پچھلے 15 دنوں سے آشا کنور کی جانب سے غریب لوگوں کے لیے کھانا بنانے کا کام جاری ہے۔ وہیں اب ان کے حویلی میں مقیم 11 کرایہ داروں اور 12 دکانداروں کے دو ماہ کا کرایہ بھی معاف کر دیا گیا ہے۔