اردو

urdu

ETV Bharat / state

Big Decision By Kota Pocso Court: چھ سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے مولوی کو آخری سانس تک کی سزا

پوکسو کورٹ نے مدرسے میں زیر تعلیم 6 سالہ بچی سے جنسی زیادتی کرنے والے مولوی کو عدالت نے آخری سانس تک جیل میں رہنے کی سزا Kota Pocso Court Verdict On Maulavi سنائی ہے۔

چھ سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے مولوی کو آخری سانس تک کی سزا
چھ سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے مولوی کو آخری سانس تک کی سزا

By

Published : May 10, 2022, 7:42 PM IST

پوکسو کورٹ (سیریل نمبر 3) نے ایک مولوی کو 6 سالہ معصوم کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے جرم میں Kota Pocso Court Verdict On Maulavi عمر بھر قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔ معاملہ کوٹہ ضلع کے دیگو تھانے کے کوٹسوا گاؤں کا ہے۔ جہاں لڑکی مدرسے میں پڑھنے گئی تھی اور رام پورہ کوٹا کے رہنے والے مولوی نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ Kota Pocso Court Verdict On Maulavi۔ 6 ماہ پرانے اس کیس میں 6 سالہ معصوم سے جنسی زیادتی کے کیس میں عمر قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ لگایا گیا ہے۔ سزا یافتہ مولوی کی عمر 43 سال ہے اور اس کا نام عبدالرحیم ہے۔ وہ کوٹہ شہر کے رام پورہ کوتوالی تھانہ علاقہ کا رہنے والا ہے۔

کیس کے مطابق 13 نومبر 2021 کو ایک شخص نے آکر ڈیگود پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی تھی کہ اس کی 6 سالہ بیٹی سہ پہر 3 بجے مدرسے جاتی ہے۔ جہاں کوٹہ کے مولوی بچوں کو اردو پڑھاتے ہیں۔ ان میں ان کی 6 سالہ بیٹی بھی شامل ہیں۔ لڑکی مدرسے سے واپس آئی تو بہت رو رہی تھی۔ لڑکی کی والدہ اور چاچی نے اس سے رونے کی وجہ پوچھی تو لڑکی نے بتایا کہ مولوی عبدالرحیم نے اسے کمرے میں بلایا اور اس کے ساتھ غلط حرکت کی۔ اس پر پولیس نے پوکسو ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔ اس کے بعد پولیس نے مولوی عبدالرحیم کو گرفتار کر لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ پوٹینسی ٹیسٹ بھی کیا گیا۔ اس کے علاوہ ڈی این اے بھی میچ کر گیا۔

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر للت شرما نے بتایا کہ یہ واقعہ نومبر کا ہے۔ اس کیس میں ساڑھے 4 ماہ سے ٹرائل چل رہا ہے۔ واقعے کے بعد پولیس نے دسمبر کے مہینے میں ہی چالان پیش کیا تھا۔ عدالت میں 13 گواہان اور 23 دستاویزات پیش کی گئیں۔ ان تمام شواہد کی بنیاد پر عدالت نے ملزم کو مجرم سمجھتے ہوئے سزا سنائی ہے۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر للت شرما نے بتایا کہ پوسکو کورٹ کے سیریل نمبر تین کے جج دیپک دوبے نے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک نظم لکھی ہے۔

او میری ننھی معصوم پری

تم خوش ہو جاؤ۔

تمہیں رلانے والے دوشٹ راکچھس (ملزم) کو۔

ہم نے زندگی کی آخری سانس تک کے لیے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا ہے۔

اب تم اس زمین بے خوف ہو کر اپنے خوابوں کے کھلے آسمان میں پنکھ لگا کر اڑ سکتی ہو۔

تم ہمیشہ مسکراتے رہو بس یہی ہے ہماری کوشش۔

یہ بھی پڑھیں: جنسی زیادتی کرنے والے پجاری کی سزا برقرار

ABOUT THE AUTHOR

...view details