اس موقع پر سجادہ نشین درگاہ شیخ سلیم چشتی فتح پور سیکری حضرت پیرزادہ رئیس میاں چشتی کو رئیس النظامت کے خطاب سے نوازا گیا۔
درگاہ سلطان الہند خواجہ معین الدین چشتی ؒ کے گدی نشین صاحبزادہ سید محمد علی حمزہ چشتی کے مطابق عرس کے موقع پر جہاں مختلف طرح کے پروگرام کے اہتمام کرائے جاتے ہیں۔ وہیں یہاں سمپوزیم کا اہتمام کیا جانا اہمیت کا حامل ہے۔ جس کا سلسلہ گزشتہ 58برسوں سے جاری ہے۔
اس موقع پر صدارتی خطاب میں صاحبزادہ سید محمد علی حمزہ چشتی نے فرمایا کہ 'خواجہ صاحب کی تعلیمات موجودہ زمانے میں بہت اہمیت رکھتی ہیں۔ ایک طرف جہاں سماج میں آج انسانی قدریں پامال ہو رہی ہیں، ایسے میں خواجہ غریب نواز کی تعلیمات انسانیت کا درس دیتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خواجہ کے دربارمیں بلا تفریق مذہب وملت عقیدت مندوں کا ہجوم جمع رہتا ہے۔ جہاں سے امن وبھائی چارے کا پیغام پھیلتا ہے۔'
غور طلب ہے کہ یہ سمپوزیم گزشتہ 58برسوں سے منعقد کیا جاتا رہا ہے۔ جس کی بنیاد خواجہ حلیم میاں چشتی مرحوم نے ڈالی تھی۔ سمپوزیم کی اس روایت کو اب ان کے پوتے صاحبزادہ سید محمد علی حمزہ چشتی آگے بڑھا رہے ہیں۔اس برس کے سمپوزیم کا خاص پہلو یہ رہا کہ اس موقع پر سجادہ نشین درگاہ شیخ سلیم چشتی ؒ فتح پور سیکری حضرت پیرزادہ رئیس میاں چشتی کو رئیس النظامت کے خطاب سے نواز ا گیا اور ان کی دستار بندی کی گئی۔
پیرزادہ رئیس میاں چشتی گزشتہ ربع صدی سے زائد عرصہ سے سمپوزیم کی نظامت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔