بھارتی ریاست راجستھان کے شہر الور میں گُونگی بہری نابالغ لڑکی کے ساتھ ہوئے جنسی زیادتی معاملے پر جماعت اسلامی ہند راجستھان نے غم اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔ Jamaat-e-Islami hind on Alwar rape case
الور جنسی زیادتی معاملے پر جماعت اسلامی ہند نے کیا برہمی کا اظہار جماعت اسلامی ہند کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ 'جس طرح سے ریاست راجستھان میں جنسی زیادتی کے وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے یہ بہت ہی شرمندگی کی بات ہے۔'
جماعت اسلامی ہند کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ 'جس طرح سے ابھی حال ہی میں راجستھان کے الور میں ایک نابالغ کے ساتھ جو حیوانیت کی ہے اس کا ذکر کرتے ہوئے بھی کافی افسوس ہو رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'موجودہ وقت میں جس طرح سے نابالغ لڑکیوں کو درندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کے پیچھے پورنوگرافی ہے۔'
جماعت اسلامی ہند کے عہدیداران نے راجستھان حکومت سے مطالبہ کیا کہ 'راجستھان میں جلد از جلد پورنوگرافی پر پابندی لگائی جائے اور اس طرح کے جتنے بھی معاملے سامنے آئے ہیں ان مجرمین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔'Pornography should be banned in Rajasthan
یہ بھی پڑھیں: راجستھان: الور میں نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی
واضح رہے کہ 11 جنوری کو راجستھان کے الور میں ایک نابالغ بچی کے ساتھ کچھ شرپسندوں نے جنسی زیادتی واردات کو انجام دیا تھا اور تجارا پھاٹک فلائی اوور پر لڑکی کو پھینک کر فرار ہو گئے تھے۔