جے پور: راجستھان کے دار الحکومت جے پور کے کشن پول اسمبلی حلقہ میں کلیان جی کے راستے میں کچھ مکانوں کے باہر چسپاں پوسٹر ریاست میں موضوع بحث بن گئے ہیں۔ ان پوسٹروں پر لکھا ہے 'مقامی باشندے نقل مکانی پر مجبور، کشن پول علاقے سے ہندوؤں کی نقل مکانی جاری، ذمہ دار - کانگریس کونسلر فرید قریشی وارڈ نمبر 69'۔
پوسٹر کا یہ تنازعہ سامنے آنے کے بعد سے علاقے میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس اس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ وہیں، الزامات اور جوابی الزامات کے درمیان، مقامی کونسلر فرید قریشی اور سابق زمیندار اوم پرکاش پاریک کے بیٹے اجے پاریک نے ای ٹی وی بھارت سے بات کی۔
کونسلر فرید قریشی نے واقعہ کو سیاسی قرار دیا: وارڈ 69 کے کونسلر محمد فرید قریشی نے پوسٹر میں لگائے گئے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیس میں ہندوؤں کے نقل مکانی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ان کے وارڈ میں مسلم برادری اور ہندو برادری کے ووٹ تقریباً برابر ہیں۔ جب انہوں نے الیکشن لڑا تو انہیں 450 کے قریب ووٹ اکثریت سے ملے۔ وہ اکثریت کے لیے بھی سرگرم عمل ہے۔ کسی بھی سماج دشمن عنصر کو یہ مسئلہ درپیش ہے کہ وہ اکثریت کے ساتھ کیوں جڑے ہوئے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ ایسی افواہیں پھیلا کر یہاں کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ یہ منصوبہ بندی کے تحت اٹھایا گیا قدم ہے۔ بی جے پی کے پاس الیکشن میں عوام کو بتانے کے لئے کوئی کام نہیں ہے۔ کشن پول میں گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں تاریخی کام ہوئے ہیں۔ جو پچھلے 50 سالوں میں نہیں ہو سکا۔ جس کی وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بھی تعریف کی۔ بی جے پی کے پاس کوئی مسئلہ نہیں ہے، اسی لیے وہ پولرائزیشن کے ذریعے ووٹ کی سیاست کرنا چاہتی ہے۔
پڑوسیوں کے ساتھ جھگڑا: انہوں نے بتایا کہ اوم پرکاش پاریک کے بیٹے اجے پاریک نے بھی بتایا تھا کہ اس نے اپنا گھر اپنے رشتہ دار کو بیچ دیا ہے۔ بعد میں جب اس کے رشتہ دار قبضہ لینے آئے تو وہاں پڑوسیوں میں جھگڑا ہوگیا۔ کارپوریٹر ہونے کی وجہ سے وہ بھی موقع پر پہنچ گئے۔ جھگڑا بڑھتا دیکھ کر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے دونوں پارٹیوں کے کاغذات دیکھے، ان کے بیانات لیے اور تصدیق درست پائی۔ خود گھر کے مالک اجے پاریک نے بھی اس کا انکشاف کیا ہے۔ لیکن کچھ سماج دشمن لوگ اب اسے ہندوؤں کے نقل مکانی سے جوڑ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر کچھ مقامی خواتین کی ویڈیوز بھی وائرل ہو رہی ہیں، جن میں وہ الزام لگا رہی ہیں کہ ان کے علاقے میں ایک خاص برادری کے لوگ ان کی بیٹیوں کو ہراساں کرتے ہیں۔ جسے کونسلر محمد فرید قریشی نے بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے اپنے وارڈ کو امن پسند اور مقامی لوگوں کو بہت اچھا بتایا۔ انہوں نے واضح کیا کہ لوگوں کی اکثریت بھی ان سے محبت کرتی ہے۔ انہیں حال ہی میں اکثریت کے ایک پروگرام میں بھی اعزاز سے نوازا گیا۔