ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں حافظ مولانا طاہر ایک ایسا نام جو جے پور میں واقع تاریخی جل محل کی تفریح کرنے کے لیے آنے والے ہر ایک ملک اور بیرون ممالک کے سیاح کی زبان پر زبان زد ہوگیا ہے۔
جل محل کے رکھوالے، حافظ طاہرجل محل کے رکھوالے، حافظ طاہر واضح رہے کہ حافظ مولانا طاہر گزشتہ 18 برسوں سے مسلسل طور پر جل محل کی پہرے داری کر رہے ہیں۔
حافظ مولانا طاہر کو جل محل سے اتنی محبت ہوگئی ہے کہ یہ اپنے گھر تک نہیں جاتے اور رات کو بھی جل محل کے ایک کنارے پر اپنا بستر لگاتے ہیں اور یہیں پر سو جاتے ہیں۔
جل محل کی چوبیس گھنٹے رکھوالی کرتے ہیں حافظ طاہر انہوں نے کہا کہ 'اگر کوئی جل محل میں خودکشی کرنے کی بھی کوشش کرتا ہے تو وہ اپنی جان کی بازی لگا کر اس شخص کو بچاتے ہیں'۔
خیال رہے کہ اب تک حافظ مولانا طاہر 100 سے زیادہ لوگوں کو خود خوشی کرنے سے بچاچکے ہیں تو وہیں دوسری جانب 100 سے زیادہ مردہ لوگوں کو بھی جل محل سے باہر نکل چکے ہیں۔
حافظ مولانا طاہر 100 سے زیادہ لوگوں کو خود خوشی کرنے سے بچاچکے ہیں حافظ مولانا طاہر کی صبح بھی یہیں ہوتی ہے اور شام بھی، اس لیے یہاں کے مقامی لوگوں سے تو حافظ طاہر کا رشتہ ایسا ہو گیا ہے جیسے حافظ مولانا طاہر ان کے خاندان کے ایک فرد ہوں۔
حافظ مولانا طاہر نے بتایا کہ 'اہلیہ کے انتقال کے بعد میں نے گھر کی صورت تک نہیں دیکھی، میری تو تمنا یہی ہے کہ اگر میرا انتقال بھی ہو تو یہیں پر ہو'۔
حافظ مولانا طاہر کو جل محل سے اتنی محبت ہوگئی ہے انہوں نے بتایا میرا ایک بیٹا ہے جو سعودی عربیہ میں اپنا کاروبار کررہا ہے، انہوں نے بتایا کی سردی ہو گرمی ہو یا پھر برسات اس جنگل میں علاقے کو ہی میں میرا گھر سمجھتا ہوں یہیں پر اپنی خدمات انجام دیتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ جب یہاں جل محل کو دیکھنے کے لیے جب بھارت کے الگ ریاستوں سے سیاح آتے ہیں اس وقت خاص طور پر یہ مقام مزید اچھا لگتا ہے۔
طاہر گزشتہ 18 برسوں سے مسلسل طور پر جل محل کی پہرے داری کر رہے ہیں واضح رہے کہ راجستھان کی دارالحکومت جے پور میں تاریخی جگہوں میں سے ایک جگہ 'جل محل' بھی ہے۔