اسمارک کو بنانے کے دوران پولیس اور انتظامیہ کے افسران قریب ایک کلو میٹر آگے چیک پوسٹ پر کووڈ کی نو انٹری کے پالن میں مصروف تھے، انتظامیہ کا ذہن ہٹتے ہی کسانوں نے ہائی وے کے پر ڈیوائڈر پر اینٹوں کی چنائی کرکے اسمارک بنایا۔
شاہ جہاں پور میں واقع کھیڑا بارڈر پر کسانوں نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، گزشتہ دنوں اچانک ملک کے متعدد شہروں سے گھڑوں میں مٹی الور پہنچی، اس کے بعد اتوار کی رات کو کسانوں نے شاہ جہاں پور بارڈر پر ہائی وے کے درمیان ڈیوائیڈر پر شہید اسمارک بنادیا، اسمارک بننے کے بعد کسان رہنماؤں نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج پر حکومت سے پوچھ کر نہیں بیٹھے تھے، ہم نے شہید اسمارک بنادیا ہے، حکومت کی ہمت ہے تو ہٹا دیں ۔
کسانوں نے دہلی-جے پور ہائی وے پر بنایا شہید اسمارک اسمارک پر احتجاج میں ہلاک ہوئے ہر یاک کسان کی یاد میں ایک مٹکی لگائی گئی ہے، آج اسمارک کا افتتاح کیا جائے گا، اسمارک کی جانکاری ملنے کے بعد دیر رات انتظامیہ موقع پر پہنچے اور کسانوں سے بات چیت کی۔
کسانوں کو سمجھانے کی کوشش کی جارہی ہے، انتظامیہ موقع پر موجود ہے، احتجاجیوں نے سنیچر کو ہائی وے پر کسان شہید اسمارک بنانے کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد انتظامیہ الرٹ ہوگئی۔
کسانوں نے دہلی-جے پور ہائی وے پر بنایا شہید اسمارک اتوار کی دوپہر الور ضلع کلکٹر ننومل پہاڑیا کسانوں کے پاس پہنچے، حالانکہ کسان رہنما راجہ رام مل کو کورونا ہونے اور سابق رکن اسمبلی امرارام چودھری کے باہر ہونے سے ان کے اہم رہنماؤں سے بات نہیں ہوپائی، کلکٹر نے ایس ڈی ایم نیم رانا سے رپورٹ بھی طلب کی، اسی دوران اتوار کی رات کسانوں نے بارڈر پر ہائی کے بیچ بنے نوائیڈر پر مٹی کا شہید اسمارک بنادیا۔
اسی دوران انتظامیہ کے اعلی افسران بارڈر پر موجود تھے، وہ گاڑیوں کی جانچ کررہے تھے، کورونا گائیڈ کی وجہ سے صرف منفی رپورٹ والے لوگوں کو ہی راجستھان میں انٹری دی جارہی ہے، ایسے میں انتظامیہ رپورٹ دیکھنے و گاڑیوں کی جانچ میں لگی ہوئی تھی، اسی دوران کسانوں نے اسمارک بناکر تیار کرلیا۔