کرولی ضلع کے ایک چھوٹے سے گاؤں بنکا میں رادھا کرشن مندر میں پجاری بابو لال ویشنو کا قتل کردیا گیا تھا۔ گاؤں کے کچھ دبنگ لوگوں نے زمین تنازع کی وجہ سے بابو لال کو جلا دیا تھا۔
بابو لال کے مشتعل کنبہ نے پہلے آخری رسومات کرنے سے منع کردیا تھا، لیکن بعد میں انتظامیہ کے سمجھانے پر وہ مان گئے۔
اطلاع کے مطابق اس معاملے میں انتظامیہ نے 10 لاکھ روپے کی مالی مدد ، 1.5 لاکھ روپے کا پکا مکان بنانے کی امداد کے ساتھ ہی کنبہ کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کی یقین دہانی کے بعد متاثرہ کنبہ نے احتجاج نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
راجستھان میں پجاری کے قتل کا معاملہ طول پکڑ چکا ہے۔ اس کو لے کر سیاستی بیان بازی زور پکرنے لگی ہے۔
بی جے پی رہنما کے ایک گروپ نے گاؤں میں پہنچ کر سرکار کی سخت تنقدی کی۔ پجاری کا کنبہ قتل کے معاملے کو لے کر احتجاج کررہا تھا۔ لیکن آخر کار انتظامیہ کے سمجھانے کے بعد پجاری بابو لال ویشنو کا کنبہ ان کا آخری رسوم کرنے کے لیے راضی ہوگیا۔ اس کے بعد پجاری کا آخری رسوم ادا کردیا گیا۔
مزید پڑھیں:
ایس ڈی ایم نے کہا کہ موت سے پہلے اپنے بیان میں بابو لال ویشونو نے ملزمین کے نام لکھوائے تھے۔ ان میں سے دو کو پولیس حراست میں لے لیا ہے اور تین دیگر کی گرفتاری باقی ہے۔