ریاست راجستھان کا ضلع بھلواڑہ ملک کا پہلا کورونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ ریاست میں پہلا کورونا مریض بھی بھلواڑہ میں پایا گیا تھا۔ 20 مارچ کو ضلع میں ایک نجی اسپتال کے 3 ڈاکٹرز اور 3 کمپاؤنڈر کورونا مثبت پائے گئے تھے۔ جس کے بعد مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا تھا۔
مریضوں کی حوصلہ افزائی بھی ان کا علاج لیکن بھلواڑہ طبی عملے کی کوششوں کی وجہ سے کورونا انفیکشن کے بڑھتے کیسز پر بریک لگ گیا تھا۔ ان کوششوں کی مرکزی کابینہ کے سکریٹری راجیو گابا اور ریاستی وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بھی تعریف کی۔
مریضوں کی حوصلہ افزائی بھی ان کا علاج بھلواڑہ انتظامیہ نے کورونا راک تھام کے لئے بہترین اقدام اٹھایا۔ پورے ملک میں 'بھلواڑہ ماڈل' نافذ کئے جانے کی بات کہی جا رہی تھی۔
لیکن حال ہی میں تارکین وطن مزدوروں نے بھلواڑہ میں کورونا مریضوں کی تعداد بڑھا دی ہے۔ یہ تعداد دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ ۔
مریضوں کی حوصلہ افزائی بھی ان کا علاج ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے پی پی ای کٹ پہن کر آئسولیشن وارڈ کا معائنہ کیا۔ یہاں کی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
یہاں موجود ڈاکٹر راجن نندا نے بتایا کہ 'بھلواڑہ میں کورونا کے 183 مریض پائے گئے ہیں۔ ان میں سے 132 صحت یاب ہوکر گھر جا چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 'ایک ہی وقت میں مہاتما گاندھی اسپتال میں 32 اور مہاپرگیا کوویڈ سنٹر میں 17 مریض داخل ہوئے ہیں۔ اب تک کل 5 مریض فوت ہوچکے ہیں۔'
ڈاکٹر راجن نندا نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ ' راجستھان حکومت کی وجہ سے ادویات اور کسی بھی طرح کے دیگر وسائل کی کمی نہیں ہے۔'
ضلع کے آئسولیشن وارڈ میں صرف دوائیں نہیں بلکہ مریضوں کی حوصلہ افزائی کرکے بھی ان کا علاج کیا جاتا ہے۔ مریضوں سے بات کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ انہیں بتایا جاتا ہے کہ اگر وہ احتیاط برتیں تو وہ وقت سے صحت یاب ہوجائیں گے اور ایک بار پھر عام زندگی گزار سکیں گے۔