جے پور: راجستھان میں H3N2 انفلوئنزا کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ جے پور کے سوائی مان سنگھ اسپتال اور دیگر سرکاری اسپتالوں میں سردی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور ایس ایم ایس میڈیکل کالج میں اب تک H3N2 انفلوئنزا کے 54 مثبت کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ لیکن روزانہ صرف 15 سے 20 افراد کے نمونے لیے جا رہے ہیں۔
ریاست کے سب سے بڑے ایس ایم ایس اسپتال میں روزانہ بڑی تعداد میں مریض پہنچ رہے ہیں۔ ایس ایم ایس ہسپتال میں روزانہ صرف 15 سے 20 مریضوں کے نمونے لیے جا رہے ہیں۔ ایس ایم ایس میڈیکل کالج کے مطابق فروری سے اب تک H3N2 انفلوئنزا کے 54 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق او پی ڈی میں آنے والا ہر تیسرا چوتھا مریض اس وائرس یا اس سے جڑی علامات میں مبتلا ہے۔ ایس ایم ایس اسپتال کے ڈاکٹر پونیت سکسینہ نے بتایا کہ مریض ناک بند ہونے، نزلہ، گلے میں خراش اور بخار کی شکایت لے کر اسپتال پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ H3N2 انفلوئنزا کے مریض تیز بخار کے بعد کھانسی کی شکایت کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب زیادہ تر ہلکے کیسز آ رہے ہیں۔
Entry of H3N2 influenza in Rajasthan راجستھان میں انفلوئنزا کی انٹری، ایس ایم ایس میڈیکل کالج نے اب تک 54 کیسز کی تصدیق کی
ایس ایم ایس میڈیکل کالج کے مطابق فروری سے اب تک H3N2 انفلوئنزا کے 54 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق او پی ڈی میں آنے والا ہر تیسرا چوتھا مریض اس وائرس یا اس سے جڑی علامات میں مبتلا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق یہ وائرس فلو کیٹیگری سے تعلق رکھتا ہے، موسم کی تبدیلی کے ساتھ اس کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ اس میں بخار عموماً 3 سے 4 دن تک رہتا ہے لیکن بعض صورتوں میں بخار 6 سے 7 دن میں بھی ٹھیک نہیں ہوتا۔ اس وائرس کے شکار مریضوں میں بخار کے ختم ہونے کے بعد کھانسی شروع ہوتی ہے اور یہ طویل عرصے تک رہتی ہے۔ بعض صورتوں میں نمونیا کی کیفیت بھی پیدا ہو رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس وائرس کی علامات والے مریضوں کے مقابلے جو ریاست کے اسپتالوں میں پہنچ رہے ہیں، جانچ نہیں ہو رہی ہے۔ ایس ایم ایس ہسپتال کے ڈاکٹر پونیت سکسینہ نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:First Victim of H3N2 in Karnataka کرناٹک میں H3N2 سے معمر شخص کی موت