جے پور: گھوڑ سواری میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد ملک کی اسٹار گھڑ سوار دیویاکرتی سنگھ کو اب ارجن ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ وہ ملک کی پہلی خاتون کھلاڑی ہیں جنہیں اس کھیل میں ارجن ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ 31 سال بعد ایشیائی کھیلوں میں بھارت کے لیے طلائی تمغہ جیتنے والی دیویاکرتی سنگھ سے ای ٹی وی بھارت نے خصوصی بات چیت کی۔ اس دوران دیویاکرتی نے کہا کہ یہ اعزاز حاصل کرنا ایک خواب کے سچ ہونے جیسا ہے۔
ارجن ایوارڈ کے لیے منتخب ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دیویاکرتی نے کہا کہ یہ ایک خوشگوار تجربہ ہے۔اس کے لیے میں اپنے گھوڑوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں، جو ہمیشہ میری کامیابی کا ذریعہ بنے۔ اس کے علاوہ دیویاکرتی نے اپنے کوچ کا بھی شکریہ ادا کیا جنھوں نے اس مقام تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ دیویاکرتی نے کہا کہ بھارت نے آخری بار 1986 میں ایشین گیمز میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا، اس کے بعد ہم نے 2023 میں ہانگژو میں منعقدہ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتا ہے۔ 31 سال بعد ملک کو یہ سنہری کامیابی ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لباس کے 'ایکوسٹرین ڈسپلن' میں بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے میں نے اب تک اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اس کا نتیجہ کامیابی کی صورت میں ملا۔ دیویاکرتی نے کہا کہ کھیل کوئی بھی ہو، اس میں کامیابیاں اور ناکامیاں ہوتی ہیں۔ کئی بار ایسا وقت بھی آتا ہے جب انسان کو کچھ سمجھ نہیں آتا ہے، میرے ساتھ بھی کئی بار ایسا ہوا لیکن میں نے کبھی بھی ہمت نہیں ہاری۔ میں نوجوانوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ ہمت نہ ہاریں، مقصد کے لیے محنت کریں، ہم ہر حال میں کامیاب ہوں گے اور شکست سے نہ گھبرائیں کیونکہ شکست ہمیں سکھاتی ہے، خامیوں کو پہچانیں اور اگر آپ کی کوششوں میں ذرا سی بھی کوتاہی ہے تو اس کمی کو دور کریں اور پھر کامیابی آپ کے سامنے کھڑی ہوگی۔