راجستھان کے ضلع جالور میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک پرائیویٹ اسکول کے ٹیچر نے تیسری جماعت کے دلت طالب علم کو مٹکا سے پانی پینے کے سبب اس کی اس قدر پٹائی کی کہ دوران علاج اس کی موت ہوگئی، مقدمہ درج ہونے کے بعد ملزم ٹیچر کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔Dalit school boy death after assault over 'touching upper caste water pot
Dalit Boy Beaten By Teacher راجستھان میں استاد کی پٹائی کے بعد دلت طالب علم کی موت
جالور کے سائلا تھانہ علاقے کے سورانا گاؤں کے ایک پرائیویٹ اسکول میں 20 جولائی کو تیسری جماعت کے ایک دلت طالب علم کو برتن سے پانی پینے پر مشتعل ٹیچر نے اتنا مارا کہ وہ شدید زخمی ہو گیا۔ اس کے کان اور آنکھ میں اندرونی چوٹیں تھیں۔ طالب علم کو علاج کے لیے احمد آباد لے جایا گیا۔ جہاں ہفتہ کو اس کی موت ہو گئی۔ لواحقین کی رپورٹ پر مقدمہ درج کر کے ملزم استاد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ Dalit school boy death after assault over 'touching upper caste water pot
سائلہ تھانے میں درج کرائی گئی رپورٹ کے مطابق سورانا کے رہنے والے کشور کمار نے رپورٹ دیتے ہوئے بتایا کہ اس کے بھائی دیورام کا بیٹا اندرکمار سرسوتی ودیا مندر اسکول میں تیسری کلاس میں پڑھتا ہے۔ 20 جولائی کو اندر کمار پڑھنے کے لیے اسکول گیا تھا۔ اس دوران ناراض ٹیچر چل سنگھ نے برتن سے پانی پینے پر اندرا کمار کی پٹائی کی۔ رپورٹ میں الزام لگایا گیا کہ ٹیچر کے برتن سے بچے کے پانی پینے پر ٹیچر نے تھپڑ مارا جس سے بچے کے دائیں کان اور آنکھ پر اندرونی چوٹیں آئیں۔
- مزید پڑھیں:راجستھان: دلتوں کی پٹائی کا مزید ویڈیو وائرل
کان میں شدید درد کی وجہ سے اندرا کمار اسکول کے سامنے اپنے والد دیورام کی دکان پر گیا اور واقعہ کی اطلاع دی۔ اس کے بعد دیورام میڈیکل شاپ سے دوائیں لے کر بچے کو گھر لے گیا۔ جب بچہ زیادہ تکلیف میں تھا تو وہ بگوڈا، بھنمل، ڈیسا، مہسانہ، ادے پور کے نجی اسپتالوں میں علاج کے لیے چکر لگاتا رہا۔ اس کے بعد علاج کے لیے سول اسپتال احمد آباد گئے۔ اندرکمار کی ہفتہ کو علاج کے دوران موت ہوگئی۔