ہنومان گڑھ: راجستھان کے ہنومان گڑھ ضلع کے بھیرانی میں گائے ذبح کیس میں گاؤں والوں اور پولیس کے درمیان تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کئی دنوں سے دھرنے پر بیٹھے لوگوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ اس دوران پتھراؤ بھی ہوا۔ اس کے بعد ضلع کے دو گاؤں چڑیاگاندھی اور گاندھی باڑی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ انتظامیہ نے افواہوں کو بڑھنے سے روکنے کے لیے انٹرنیٹ سروس پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ Curfew Imposed in 2 villages of Rajasthan's Hanumangarh
معاملہ کیا ہے؟: تنازع عید الاضحیٰ کے دن کا بتایا جارہا ہے۔ اس دن ایک خاتون نے مبینہ طور پر اپنے پڑوس میں گائے کے ذبیحہ کا واقعہ دیکھا اور اپنے گھر والوں کو اس کی اطلاع دی۔ جب ہنگامہ ہوا تو بھیرانی پولیس نے گوشت کے نمونے لے کر تحقیقات کے لیے بھیج دیا۔ 19 جولائی کو مثبت رپورٹ آنے پر لوگوں نے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ شروع کر دیا۔'
5 ملزمان گرفتار: گائے کے ذبیحہ کی تصدیق کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ لیکن گاؤں والے پولیس کی کارروائی سے مطمئن نظر نہیں آئے۔ وہ لوگ دیگر کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کرتے رہے۔ گاؤں والے اس معاملے کو لے کر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ اس کے بعد پولیس نے مزید دو ملزمان کو گرفتار کر لیا، اس کے باوجود گاؤں والے دھرنے پر بیٹھ گئے۔