نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے وزیر اعلی اشوک گہلوت کے بیٹے ویبھو کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب کرنا اور راجستھان میں 11 مقامات پر سرچ آپریشن پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ ان گیارہ مقامات میں پارٹی کی ریاستی یونٹ کے سربراہ گووند سنگھ دوتاسارا کے احاطے بھی شامل ہیں۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے ایکس پر بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا "جیسے ہی انتخابات قریب آتے ہیں ای ڈی، سی بی آئی اور آئی ٹی بی جے پی کے لیے اہم 'پنا پرمکھ' بن جاتے ہیں۔ راجستھان میں اپنی یقینی شکست کو دیکھتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی آخری بازی لگائی"۔ انہوں نے کہا کہ "چھتیس گڑھ کے بعد ای ڈی نے راجستھان میں بھی اسمبلی انتخابی مہم کے دوران کانگریس رہنماؤں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ مودی حکومت کی آمریت جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔ ہم ایجنسیوں کے غلط استعمال کے خلاف بی جے پی سے لڑتے رہیں گے، اور انہیں سخت جواب دیں گے''۔
راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے متعدد مقامات پر ای ڈی کے سرچ آپریشن پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ "25 اکتوبر کو کانگریس نے ریاست میں خواتین کے لیے ضمانتیں شروع کیں۔ 26 اکتوبر کو راجستھان کانگریس کے سربراہ گووند سنگھ دوتاسرا کے مقامات میں ای ڈی نے سرچ آپریشن شروع کیا۔ میرے بیٹے ویبھو گہلوت کو بھی ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا گیا"۔ گہلوت نے کہا کہ "اب آپ سمجھ سکتے ہیں کہ میں یہ کیوں کہہ رہا ہوں کہ راجستھان میں ای ڈی کے سرچ آپریشن شروع ہوچکے ہیں کیونکہ بی جے پی نہیں چاہتی کہ خواتین، غریبوں، کسانوں کو کانگریس کی جانب سے وعدہ کردہ ضمانتیں ملیں"۔
کانگریس رہنما پون کھیڑا نے بھی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ "گزشتہ ہفتے اشوک گہلوت نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور مرکزی ایجنسیوں کی کارروائیوں پر سوال اٹھائے، آج ایک بار پھر، ای ڈی راجستھان میں سرگرم ہوگئی۔ مودی جی سیدھا الیکشن لڑیں، مرکزی ایجنسیوں کی مدد نہ لیں۔