بی جے پی کارکنوں نے بتایا کہ ریاست میں امن وامان کی صورتحال پوری طرح سے ریاستی کانگریس حکومت کے تحت بگڑی ہوئی ہے۔
راجستھان میں کانگریس حکومت کے خلاف بی جے پی کارکنوں کا احتتجاج بھرت پور ڈویژن میں مجرموں میں قانون کا کوئی خوف نہیں ہیں بھرت پور ممبر پارلیمنٹ پر حملے کے 15 دن بعد بھی ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
راجستھان میں کانگریس حکومت کے خلاف بی جے پی کارکنوں کا احتتجاج ریاست میں عصمت دری اور ڈکیتی، چوری وغیرہ کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
سوئی مادھو پور ضلع کے چوتھ بارواڑہ پولیس حراست میں ایک دیہاتی کی موت کے معاملے میں پولیس کی کار کردگی پر سوالیہ نشان کھڑا ہوا ہے۔
ریاستی حکومت کی طرف سے جے پور کے گریٹر میئر سومیا گجر کی معطلی غیر جمہوری انداز میں ریاستی حکومت کے کام کی زندہ مثال ہیں۔ بی جے پی نے گورنر کو ایک میمورنڈم پیش کرکے ریاست میں امن وامان کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
خاص بات یہ ہیں کہ اس پورے معاملے پر جب میڈیا نے جے پور کے ممبر پارلیمنٹ رامچرن بوہرہ سے جانکاری لی تو ناراض ہوگئے اور صحافیوں سے بدتمیزی کرنے لگے اور یہ کہنا شروع کر دیا کہ اگر آپ کو بیان لینا ہو تو گھر آجائیں۔
میڈیا والوں نے ممبر اسمبلی کے بی جے پی کے ریاستی وزیر جتیندر گوٹھوال کے زیر اہتمام پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کیا اور کلکٹریٹ احتراف ہی میں بیان دینے کو کہ دیا, خاص بات یہ ہے کہ بی جے پی کے اس مظاہرہ کے درمیان کسی نے بھی سوشل دسٹنسنگ کا احترام نہیں کیا۔