جے پور:امین پٹھان، بھارتیہ جنتا پارٹی کے اہم اقلیتی چہرے کے طور پر جانے جاتے تھے، وہ بدھ کو کانگریس میں شامل ہو گئے۔ وہ بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی صدر، کارگذار صدر اور راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر رہ چکے ہیں۔ ان کے ساتھ کئی کونسلروں اور بی جے پی کے عہدیداروں نے بھی کانگریس کی رکنیت لی۔ پی سی سی کے وار روم میں ریاستی انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا اور وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے امین پٹھان اور ان کے حامیوں کو کانگریس کی رکنیت دلائی۔
اس موقع پر وزیر اعلی اشوک گہلوت نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر راجستھان میں لوگوں کو اکسانے کا الزام لگایا۔ لال ڈائری کے راز سامنے آنے کے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ لال ڈائری کی سازش وزارت داخلہ میں رچی گئی، جس میں ہمارے وزیر بھی شامل تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہیں لال ڈائری کی فکر نہیں ہے، بلکہ ریاست میں کانگریس کی حکومت بنانے کی فکر ہے، تاکہ عوام کو اسکیموں کا فائدہ مل سکے۔
- پٹھان کھیلوں کے لیے وقف رہے، بی جے پی نے ماحول خراب کیا:
وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ امین پٹھان پوری طرح سے کھیلوں کے لیے وقف ہیں۔ بی جے پی میں طویل عرصے تک رہے، لیکن وہاں جس طرح کا ماحول بنایا گیا ہے وہ ایسا ہے کہ کوئی بھی وہاں کام کرنا پسند نہیں کرتا ہے۔ کانگریس وہ پارٹی ہے جس نے ملک کو متحد رکھنے کے لیے قربانیاں دیں۔ بی جے پی مسائل کی سیاست نہیں کر رہی ہے۔ امین پٹھان کے آنے سے پوری ریاست میں کانگریس کی طاقت بڑھے گی۔
- ایجنڈا یوپی میں کام آیا، راجستھان کو بخش دو:
اپنے بیان میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے سی ایم گہلوت نے کہا کہ وہ یہاں آ کر لوگوں کو مشتعل کر رہے ہیں۔ اس ایجنڈے نے یوپی میں کام کیا، راجستھان کو بخش دو۔ راجستھان میں تمام ذاتوں اور مذاہب کے لوگ رہتے ہیں۔ اگر وزیراعظم اور وزیر داخلہ اس طرح بولیں گے تو ماحول خراب ہوگا۔
- کنہیا لال کو لے کر بی جے پی-این آئی اے پر نشانہ:
انتخابات کے دوران، وزیراعلیٰ نے کنہیا لال قتل کیس پر بی جے پی لیڈروں کے بیانات کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا - جس دن قتل ہوا تھا اس دن گلاب چند کٹاریہ اور راجندر راٹھور حیدرآباد گئے تھے۔ وہ دفاعی ہو گئے کہ جن کو ہم نے بچایا انہوں نے انہیں قتل کر دیا۔ این آئی اے اس کیس کو کیوں طول دے رہی ہے؟ ان (بی جے پی لیڈروں) کے ذہن میں تھا کہ اس معاملے کو الیکشن میں ایشو بنانا ہے۔ گہلوت نے کہا کہ کنہیا لال کا بیٹا انٹرویو میں کہہ رہا ہے کہ این آئی اے کب انصاف فراہم کرے گی۔ حتیٰ کہ ان کو چارج شیٹ بھی نہیں دکھائی گئی۔
- ای ڈی نے تومر کے بیٹے کے بہانے بھی نشانہ بنایا:
مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کے بیٹے کے وائرل ویڈیو کا معاملہ اٹھاتے ہوئے اشوک گہلوت نے ای ڈی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر تومر کے بیٹے کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ پورا ملک دیکھ رہا ہے، لیکن ای ڈی کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ ان سے پوچھ تاچھ بھی نہیں کی جا رہی جبکہ دوسروں کے گھروں میں گھس کر بچوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ای ڈی کی اپنی ساکھ کم ہو رہی ہے۔
- پی ایم مودی سے یہ گہلوت کے 7 سوالات:
- اشوک گہلوت نے کہا- پی ایم مودی راجستھان آ رہے ہیں، میں پوچھتا ہوں کہ وہ ریاستی حکومت کی طرح سب کو 25 لاکھ روپے کا انشورنس کب دیں گے؟
- ملک بھر کے ملازمین کے لیے او پی ایس کا نفاذ کب ہوگا؟
- ملک کے تمام لوگوں کو 500 روپے میں گھریلو گیس سلنڈر کب ملے گا۔
- شہری روزگار اسکیم کب نافذ ہوگی؟ یہ ایک اہم پروگرام ہے۔
- ای آر سی پی کو قومی منصوبے کا درجہ کب دیا جائے گا؟
- راجستھان کے حصہ کا بجٹ کب جاری ہوگا؟
- اگنی ویر کے بجائے فوج میں باقاعدہ بھرتی کب شروع کریں گے؟
یہ بھی پڑھیں:کمل ناتھ نے قومی مفاد کی خاطر تومر ویڈیو معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ
- امین نے کہا- اب واجپائی، شیخاوت کی بی جے پی نہیں:
امین پٹھان نے کہا کہ انہوں نے 25 سال تک بی جے پی میں کام کیا۔ وہ کونسلر سے لے کر کئی عہدوں پر فائز رہے۔ اٹل بہاری واجپائی اور بھیرو سنگھ شیخاوت کی پہلے والی بی جے پی اب نہیں رہی۔ آج جو نعرہ لگایا جاتا ہے، 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس'، پہلے نظر آتا تھا۔ آج یہ نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو عزت دلانے والے کھلاڑی کتنے دنوں تک جنتر منتر پر احتجاج پر بیٹھے رہے۔ بی جے پی میں کسانوں، مزدوروں اور غریبوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، اس لیے بی جے پی چھوڑ دی۔ کانگریس نے بہت سی پالیسیاں بنائیں۔ کھلاڑیوں سمیت معاشرے کے ہر طبقے کے لیے کام کیا۔ اس سے متاثر ہو کر وہ کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔