اردو

urdu

ETV Bharat / state

'سبز انقلاب کی تحریک کو شکست دینے کی کوشش' - agricultural laws

کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ زرعی قانون کے ذریعے سبز انقلاب کو شکست دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

bjp is making vile plot to  efeat green revolution through agricultural laws
سبز انقلاب کی تحریک کو شکست دینے کی کوشش

By

Published : Sep 26, 2020, 10:49 AM IST

رندیپ سنگھ سرجے والانے کہا کہ بی جے پی پارلیمنٹ میں آئین اور کھیت کھلیان میں مزدوروں اور کسانوں کی روزی روٹی چھین رہی ہے۔

انہوں نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی قسم تو کسانوں کی کھاتے ہیں،اور منافع چند سرمایہ کاروں کو دلاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے 3 زرعی قانون کے ذریعے کسان، کھیت مزدور، چھوٹے دکاندار، منڈی مزدور، منڈی کے ٹرانسپورٹرز، اکاؤنٹنٹ اور چھوٹے مزدوروں کی روزی روٹی پر بے دردی اور بدنیتی سے حملہ کیا ہے۔کسان اور کھیت میں مزدوری کرنے والوں کے مستقبل کو ان قوانین کے ذریعے برباد کرنے کی کوشش مودی حکومت نے کی ہے۔

سبز انقلاب کی تحریک کو شکست دینے کی کوشش

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں 62 کروڑ کسان اور کھیت مزدور اور 250 سے زائد کسان تنظیم اس زرعی قانون کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔لیکن وزیر اعظم پورے ملک کو ورغلا رہے ہیں، کسانوں کی بات تو سننا دور پارلیمنٹ میں ان کے نمائندوں کی بات کو دبایا جارہا ہے، سرجے والا نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آئین کا اور کھیت کھلیان میں مزدروں اور کسانوں کی روزی روٹی چھینی جارہی ہے۔

سرجے والا نے کہا کہ ملک میں سبز انقلاب کی تین بنیادیں ہیں۔ایک سرکاری خرید، دوسرا ایم ایس پی خرید اور تیسرا ہے غریب کا راشن جو فصل سرکار خریدتی ہے۔غریب کو راشن کی دکانوں کے ذریعے تقسیم کیا جاتا ہے۔اگر اے پی ایم سی پورے طریقےسے ختم ہوگئی تو پیداوار کی خریداری کا نظام بھی مکمل طور پر ختم ہوجائے گا۔پھر کسان کی فصل کو ایم ایس پی پر کون خریدے گا اور کہاں خریدے گا اس پر سوالات کھڑے ہوں گے۔

ملک میں 15.50 کروڑ کسان ہیں، کیا ایس سی آئی 15.50 کروڑ کسانوں کو ان کے کھیت میں جاکر ایم ایس پی دے گی جو ابھی 42 ہزار منڈیوں میں خریدی نہیں کرپارہے ہیں۔ان تینوں قانون میں ایم ایس پی لفظ کا استعمال نہیں کیا گیا ہے، اگر مودی حکومت کے من میں بے ایمانی نہیں ہے تو ان قوانین میں ایسا کیوں نہیں لکھتے ہیں کہ ایم ایس پی دینا لازمی ہوگا تو پھر کسان اس کے بعد احتجاج نہیں کریں گے۔

سرجے والا نے کہا کہ جب نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلی تھے اس وقت کا ایک خط بھی لائے، جس میں نریندر مودی نے کہا تھا کہ قانون میں ایم ایس پی کی شرط لکھنا لازمی ہونا چاہیے۔آج وزیر اعظم نریندر مودی وزیر اعلی مودی کی بات کیوں نہیں تسلیم کررہے ہیں۔یہ تو وزیر اعلی مودی کی لکھی ہوئی رپورٹ ہے، اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ سیاست بے ایمانی کا ایک بڑا ثبوت ہے اور اس سے بڑا سفید جھوٹ کوئی نہیں ہوسکتا۔

رندیپ سرجے والا نے کہا کہ وزیر اعظم جھوٹ بول رہے ہیں۔بھٹکا رہے ہیں کیوں کہ کسان آج بھی فصل پورے ملک میں کہیں بھی لے جاکر فروخت کرسکتا ہے، اگر ملک کے 80 فیصد کسان صرف 2 کروڑ کا مالک ہے ایسے میں 2 ایکڑ کا کسان دوسری ریاست میں کیسے جاکر فیصل فروخت کرسکتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details