اردو

urdu

ETV Bharat / state

Udaipur Murder Case: کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری - ادے پور قتل کا بی جے پی کنکشن

راجستھان کے ادے پور میں کنہیا لال کے قتل پر کانگریس نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ' حملہ آور ریاض کی گلاب چند کٹاریا کے ساتھ تصاویر وائرل ہورہی ہیں، اس تعلق سے بی جے پی وضاحت کرے، کانگریس نے این آئی کی تحقیقات پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔ Udaipur Murder Case

bjp-connection-to-udaipur-murder-case-riyaz-picture-with-gulabchand-kataria-floats-on-social-media
ادے پور قتل کیس پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری

By

Published : Jul 2, 2022, 6:42 PM IST

ادے پور: ادے پور میں مقتول درزی کنہیا لال کا قتل سیاسی رنگ اختیار کرتا جا رہا ہے Udaipur Murder Case۔ اس معاملے میں کانگریس نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ قتل کے کلیدی ملزم ریاض عطاری کے بھگوا پارٹی کے ساتھ تعلقات ہیں Udaipur killing, Congress Alleges Main Accused BJP member۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت پر فرقہ وارانہ ایجنڈا پھیلانے کا الزام لگایا۔ Udaipur Murder Case: Congress Slams BJP

ویڈیو

انہوں نے کہاکہ اب یہ ریاست کے امن اور ہم آہنگی کے لیے خطرہ ہے۔ معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کا الزام لگاتے ہوئے پون کھیڑا نے کہاکہ 'ہماری تحقیق اور دیگر معلومات کی بنیاد پر اکٹھا کی گئی معلومات جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ ادے پور واقعہ کے ملزم ریاض عطاری کے بی جے پی سے قریبی تعلقات تھے۔ سابق وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریا اور بی جے پی کے رہنما ارشاد چین والا اور محمد طاہر کے ساتھ تعلقات اور تصویریں جگ ظاہر ہے'۔

ادے پور قتل کا بی جے پی کنکشن

اس انکشاف کے بعد اب راجستھان کی گہلوت حکومت این آئی اے کی کارروائی سے مطمئن نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے مرکز کی جانب فوری این آئی اے کو کیس سونپنے پر پر سوالات اٹھائے ہیں'۔

ادے پور قتل کا بی جے پی کنکشن

کانگریس کا کہنا ہے کہ اس انکشاف میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزم، راجستھان بی جے پی کے مضبوط لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریا کے پروگراموں میں شرکت کرتا تھا۔ بی جے پی رہنما ارشاد چین والا کی 30 نومبر 2018 اور محمد طاہر کی 3 فروری 2019، 27 اکتوبر 2019، 10 اگست 2021، 28 نومبر 2019 اور دیگر فیس بک پوسٹس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ملزم نہ صرف بی جے پی رہنماؤں کے قریب تھا بلکہ وہ ایک بی جے پی کا سرگرم رکن بھی تھا۔

پون کھیرا نے این آئی اے کی تحقیقات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ قتل کے فوراً بعد جب اس معاملے کو این آئی اے کے حوالے گیا تو وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ان کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ میری پولیس اور میری انتظامیہ این آئی اے کو مکمل تعاون دے گی۔ ہم نے اس کیس کو این آئی اے کے حوالے کرنے کی حمایت کی، لیکن نئے حقائق کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا مرکزی حکومت نے ان حقائق کو چھپانے کے لیے چند گھنٹوں میں این آئی اے کو کیس سونپنے کا فیصلہ کیا؟۔

بی جے پی کا ملزم سے کوئی تعلق نہیں: بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی صدر ایم ساجد خان نے کہاکہ بی جے پی رکنیت کی بنیاد پر ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہے۔ کوئی بھی بھیڑ میں بڑے لیڈروں کے ساتھ فوٹو کھیچوائے اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ریاض بی جے پی کا رکن ہے۔ بی جے پی کا ملزم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ساجد نے کہاکہ گلاب چند کٹاریہ ہمارے ادے پور کے جانے مانے لیڈر ہیں۔ لوگ ان کے ساتھ تصویریں کھنچواتے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ پارٹی کا کارکن ہے۔ مزید یہ جاننا مشکل ہے کہ کون کس جذبات کے ساتھ تصویریں کھینچ رہا ہے۔ کسی کو انکار نہیں کیا جا سکتا۔ ریاض بھارتیہ جنتا پارٹی کا رکن نہیں ہے۔'

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ اگر ریاض بی جے پی کے پروگرام میں آیا ہے یا بی جے پی لیڈروں کے ساتھ کھڑے ہو کر تصویر لی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ بی جے پی کے ممبر ہیں۔ بلکہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ یہاں کسی قسم کی ریکی یا کوئی واقعہ کروانے کی سازش کر رہا ہو۔ کسی کے ذہن میں کیا چل رہا ہے ہم اسے نہیں پکڑ سکتے۔ ہم عدلیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ ایسے شخص کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ ملک میں یہ پیغام جائے کہ قانون اور معاشرہ کسی بھی گھناؤنے فعل کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔

ویڈیو

ABOUT THE AUTHOR

...view details