اجمیر: سوشل میڈیا پر ان دنوں راجستھان کے اجمیر درگاہ میں سلام پڑھنے کا ویڈیو کافی وائرل ہو رہا ہے۔ اس وائرل ویڈیو پر لوگوں کے مختلف تاثرات و تبصرے آرہے ہیں جس کو صوفیاء کرام کی شان میں گستاخی قرار دیا جا رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ 'بزرگان دین کے آستانوں پر حاضری کو لے کر جس طرح کی باتیں کی جا رہی ہے اس سے اسلام کی تعلیمات اور تعلیمات صوفیاء حقائق و سچائی مجروح ہو رہی ہے۔ ضلع یادگیر میں سگر شریف کے برادر سجادہ نشین و صدر عزیز اللہ سرمست نے اپنے دورہ شاہ پور کے موقع پر اجمیر شریف میں پیش آئے سلام پڑھنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ 'اجمیر شریف میں سلام پڑھنے کو لے کر پیش آئے واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اولیاء اکرام نے ساری عمر یکجہتی اور اتحاد کی تعلیم دی اور اسی اولیاء کو ماننے والے ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہوئے کھلے عام مخالفت پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلام اجتماعی طور پر پڑھا جاتا ہے لیکن ہم آج دیکھ رہے ہیں کہ نوجوانوں میں سلام کے پڑھنے کو لے کر بھی اختلافات دیکھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلام کس کا پڑھا جائے اس سے بڑھ کر سلام کس پر پڑھا جا رہا ہے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے مسلکی اختلافات اپنی جگہ ہے لیکن اولیاء کے آستانوں پر اس طرح کی شدت پسندی اور تشدد کے واقعات ہمیں اس طرف اشارہ کرتے ہیں کہ ہم اسلام پرست سے زیادہ مسلک پرست ہو گئے ہیں۔'