ادے پور: جھیلوں کے شہر ادے پور کی رہائشی انجم آرا جو تمام مذاہب میں یقین رکھتی ہیں، انہوں نے والمیکی رامائن پر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ عام طور پر بہت کم دیکھا جاتا ہے کہ مسلم کمیونٹی کا کوئی فرد سنسکرت میں دلچسپی رکھتا ہو، لیکن انجم کی بات مختلف ہے۔ وہ شروع سے ہی سنسکرت کی طرف مائل تھیں اور پھر اس نے والمیکی رامائن پر تحقیق کرکے پی ایچ ڈی مکمل کی ہے اور اب وہ جلد بچوں کو سنسکرت پڑھائیں گی۔ کہا جاتا ہے کہ تعلیم سے بڑا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ جو ہر مذاہب اور معاشرے کو ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔ راجستھان کے ضلع ادے پور کے رہنے والے انجم کا کہنا ہے کہ جتنی مقدس کتاب قرآن ہے، اتنی ہی رامائن بھی ہے۔ دونوں کتاب ایک جیسے سبق دیتے ہیں۔ Anjum Ara will teach students Sanskrit
دراصل انجم آرا کا تعلق مسلم معاشرے سے ہے، لیکن ان کی تعلیم معاشرے کو ایک نئی سمت دے رہی ہے۔ انجم آرا نے اپنے ارادوں اور تعلیم کے ذریعے اس تصور کو توڑنے کا کام کیا ہے کہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان ہے اور سنسکرت صرف ہندوؤں کی۔ انجم نے اس پرانی سوچ کو ایک نیا رخ دیا ہے۔ اور RPSC کا امتحان دے کر سنسکرت مضمون کے اسسٹنٹ پروفیسر کی فہرست میں 21 واں مقام حاصل کیا ہے۔ کوٹا کے چیچٹ کی طالبہ انجم آرا سنسکرت میں پی ایچ ڈی کرکے راجستھان کی پہلی مسلم پروفیسر بن گئی ہیں۔ وہ ڈویژنل سنسکرت ایجوکیشن آفیسر کے دفتر میں سینئر ڈی آئی کے عہدے پر کام کر رہی ہیں۔ Anjum Ara will teach students Sanskrit
یہ جان کر حیرت ہوگی کہ انجم نے والمیکی رامائن اور قرآن دونوں پڑھی ہے۔ انجم کے مطابق دونوں مذہبی کتابوں میں معاشرے کو جوڑنے کا پیغام دیا گیا ہے۔ اس لیے سب کو تمام مذاہب کا احترام کرنا چاہیے۔ انجم کا کہنا ہے کہ میرے گھر میں والمیکی رامائن کو بھی احترام کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور اسی احترام کے ساتھ قرآن مجید بھی رکھا جاتا ہے۔ پی ایچ ڈی میں انجم کا موضوع تھا "رامائن اور جانکی زندگی کا تقابلی مطالعہ"۔ ایسے میں انجم آرا کی کہانی معاشرے کو ایک نیا پیغام دے رہی ہے کہ صرف تعلیم ہی معاشرتی پابندیوں کو توڑ کر ترقی پسند معاشرے کا پیغام بن سکتی ہے۔
انجم کے علاوہ ان کی دو بہنیں بھی سنسکرت پڑھ رہی ہیں۔
انجم اس وقت ڈویژنل سنسکرت ایجوکیشن آفیسر کے طور پر ادے پور میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ ان کے خاندان کی تینوں بہنوں نے سنسکرت پڑھی ہے۔ انہوں نے راجکیہ شاستری سنسکرت مہاودیالیہ، ادے پور سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے انہوں نے سنسکرت کو اختیاری مضمون کے طور پر سینئر سیکنڈری تک پڑھا تھا۔ سنسکرت کالج میں داخلے کو لے کر کافی الجھنیں بھی تھیں، لیکن اس وقت کے پرنسپل ڈاکٹر اودھیش کمار مشرا کے کہنے پر انہوں نے سنسکرت میں ہی ڈگری کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہاں تک کہ ڈاکٹر مشرا نے ان کے گھر آکر سنسکرت میں اپنے کیریئر کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد ان کی چھوٹی بہن رخسار نے بھی سنسکرت سے پی جی یعنی آچاریہ کی ڈگری حاصل کی، وہ ابھی اسکول ٹیچر ہیں، بڑی بہن شبنم بھی سنسکرت سے آچاریہ ہیں۔ Anjum Ara will teach students sanskrit
والد ٹیلر کا کام کرتے ہیں