بھیواڑی:پاکستانی خاتون سیما حیدر اپنے بچوں کے ساتھ اپنے عاشق کے ساتھ رہنے کے لیے بھاگ کر بھارت کے نوئیڈا پہنچ گئی تو وہیں راجستھان کی رہنے والی ایک بھارتی لڑکی اپنے مسلم عاشق سے ملنے کے لیے پاکستان پہنچ گئی ہے۔ بھیواڑی کی رہائشی انجو کے پاکستان پہنچنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم انجو کے شوہر کے پاس پہنچی اور اس سے پوچھ گچھ کی۔ انجو کے شوہر نے بتایا کہ وہ گھومنے کے لیے جے پور گئی تھی۔ اس کے بعد وہ کہاں گئی؟ اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ پولیس کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ انجو سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے لاہور میں رہنے والے ایک نوجوان کی محبت کرتی تھی اور وہ اس سے ملنے پاکستان گئی ہے۔ لیکن وہ پاکستان کیسے پہنچی؟ اس کی جانکاری نہیں مل سکی۔
راجستھان میں بھیواڑی کی ٹیرا ایڈلٹ سوسائٹی میں رہنے والے اروند دراصل اتر پردیش کا رہنے والا ہے۔ 2007 سے وہ بھیواڑی میں رہتا ہے۔ اروند نے بتایا کہ وہ ڈیٹا انٹری کا کام کرتا ہے اور اس کی بیوی انجو ہونڈا کمپنی میں کام کرتی ہے۔ منجو پہلے ہندو تھی، لیکن بعد میں اس نے عیسائیت اختیار کر لی۔ اروند اور انجو کی دو بیٹیاں ہیں۔ اروند نے بتایا کہ وہ تین دن پہلے سیر کے لیے باہر گئی تھی۔ اس نے کہا کہ وہ اپنے ایک دوست سے ملنے جے پور جا رہی ہیں۔ اس کے بعد اب ان کے بارے میں خبر مل رہی ہے کہ وہ پاکستان کے شہر لاہور میں ہے۔ اروند نے کہا کہ وہ واپس آئے گی۔ انجو سے رابطہ کرنے اور اسے واپس بلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پولیس حکام نے بتایا کہ پاکستان سے خط موصول ہوا ہے۔ وہ لاہور، خیبر پختون علاقے کے رہنے والے نصراللہ نام کے نوجوان کے پاس گئی ہے۔ اس سلسلے میں منجو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پولیس افسران معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔ پولیس افسران کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ابھی کچھ کہنا درست نہیں ہوگا، کیونکہ ابھی تک کسی بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
'انجو نصراللہ سے ملنے پاکستان پہنچ گئی'