اردو

urdu

اجمیر درگاہ کے دیوان کی پاکستانی وزیراعظم عمران خان پر نکتہ چینی

By

Published : Jun 27, 2020, 7:55 PM IST

اجمیر میں صوفی خواجہ معین الدین حسن چشتیؒ کی درگاہ کے دیوان زین العابدین علی خان نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔دراصل پاکستانی پارلیمنٹ میں عمران خان نے اسامہ بن لادن جیسے عالمی شدت پسند کو شہید کہہ کر بلایا تھا۔

اجمیر درگاہ کے دیوان نے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی مذمت کی
اجمیر درگاہ کے دیوان نے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی مذمت کی

سینچر کے روز اس تعلق سے درگاہ کے دیوان زین العابدین علی خان نے ایک ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے ایک بیان بھی جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی پارلیمنٹ میں ایک دہشت گرد کو شہید کہہ کر خطاب کیا جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دہشت گردی پاکستان کی ریاستی پالیسی ہے۔

انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ عمران خان نے پاکستانی پارلیمنٹ میں کہا کہ امریکی فوج نے پاکستان میں داخل ہوکر لادن کو شہید کردیا۔ وزیر اعظم کا یہ بیان دہشت گردی کے تئیں پاکستان کے رویہ کو واضح طور پر ظاہر کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین جیسے ممالک پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے اسلحہ اور مالی مدد مہیا کراتے ہیں۔

اجمیر درگاہ کے دیوان نے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی مذمت کی

درگاہ کے دیوان نے کہا کہ آج تک پاکستان لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی تنظیموں کو ملنے والی فنڈنگ کے خلاف کارروائی نہیں کرپایا ہے۔ اسی لئے بدھ کے روز فا ئننشل ایکشن ٹاسک فورس نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا جائے گا۔ یہ ایک درست فیصلہ ہے کیونکہ پاکستان نے لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی شدت پسند تنظیموں کو پناہ دے رکھا ہے، جو بھارت کو بار بار نشانہ بنا رہا ہیں۔ سنہ 2008 کے ممبئی دھماکوں کے ملزم مسعود اظہر اور ساجد میر جیسے متعدد شدت پسند پاکستان میں آزادی سے گھوم رہے ہیں، جو نہ صرف بھارت کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی حمایت کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسلام کے نام کا سہارا لینے والی دہشت گرد تنظیمیں کبھی بھی چین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آج دنیا میں جو ملک سب سے زیادہ مسلمانوں پر اور ان کے حقوق کا استحصال کر رہا ہے وہ چین ہے۔ چین میں مقیم مسلمانوں کو مختلف طریقوں سے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے لئے بھارت کو بھی مسلم ممالک کے ساتھ ملا کر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پاکستان کے اعلی عہدے پر فائز لوگوں نے ایسا متنازعہ بیان دیا ہو، اسامہ جیسے کئی خطرناک دہشت گردوں کو لے کر پاکستان کا موقف ہمیشہ نرم رہا ہے۔ انہوں نے کئی موقع پر عالمی دہشتگردوں کو دہشت گرد ماننے سے انکار کیا ہے وہ طالبانی جنگجوؤں کو بھی بھائی تک بتایا ہے۔دنیا کی تمام طاقتور ممالک اس بات کو سمجھے کہ ایشیاء میں دہشتگرد کی جڑیں کہاں ہیں اور ان جڑوں کو چین مضبوط کر رہا ہے اور سب کو مل کر اس جڑ کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details