جے پور: راجستھان انٹلیجنس نے پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں پکڑے گئے بھیلواڑہ کے ایک ملزم سے پوچھ گچھ کے بعد دہلی سے ایک اور ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ دہلی میں گرفتار ملزم سنجے کالونی کا رہائشی بھاگ چند (46) تین چار سال سے پاکستانی ہینڈلر افسر کے رابطے میں تھا اور اسے بھارتی موبائل نمبر اور سم کارڈ فراہم کر رہا تھا۔ جاسوسی کے بدلے پے ٹی ایم کے ذریعے رقم وصول کرتا ہے۔
ڈی جی پی انٹیلی جنس امیش مشرا نے بتایا کہ بھیلواڑہ کے بمالی کے رہنے والے نارائن لال گاڈری (27) کو 14 اگست کو راجستھان انٹیلی جنس ٹیم کو پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی کی نگرانی کے دوران جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ نارائن گاڈری مختلف موبائل کمپنیوں کے سم کارڈ جاری کرواکر سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے آپریشن کے لیے پاک ہینڈلنگ افسران کو فراہم کراتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ نارائن لال اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔ جس کی وجہ سے پوچھ گچھ کے دوران دہلی کے رہائشی بھاگ چند کے بارے میں معلومات ملی۔ بھاگ چند پاک ہینڈلنگ آفیسر کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے جاسوسی کے کام میں بھی ملوث ہے۔ نارائن کی طرف سے جاری کردہ سم کارڈ بھاگ چند نے کشمیری گیٹ بس اسٹینڈ پر واقع دہلی کے خان مارکیٹ ٹریول آفس سے حاصل کئے تھے۔
پاکستانی ہینڈلنگ آفیسر سے ملنے والی رقم میں سے بھاگ چند نے بھاٹی مائنز مارکیٹ سے سیکنڈ ہینڈ کی پیڈ فون خریدا۔ نارائی کے ذریعہ بھیجے گئے سم کارڈ کو فون میں لگاکر آئے ہوئے او ٹی پی شیئر کرکے پاکستان میں ہندوستانی موبائل نمبر سے سوشل میڈیا اکاؤنٹس چلانے کے لیے واٹس ایپ اور سگنل ایپ ڈاؤن لوڈ کروائے۔ بعد میں ان سم کارڈوں کو بچوں کے کپڑوں اور ایم ڈی ایچ مسالحہ کے پیکٹوں میں چھپا کر پارسل کے ذریعے ممبئی بھیجے۔